بیشتر افراد کی وہ پسندیدہ غذا جو گردوں کی پتھری جیسے مرض کا شکار بنا سکتی ہے

یہ بات ایک نئی تحقیق میں سامنے آئی / فائل فوٹو
یہ بات ایک نئی تحقیق میں سامنے آئی / فائل فوٹو

زیادہ میٹھا کھانے کو ذیابیطس ٹائپ 2 کا خطرہ بڑھانے کا باعث قرار دیا جاتا ہے مگر یہ عادت گردوں کی پتھری کا شکار بھی بنا سکتی ہے۔

یہ بات چین میں ہونے والی ایک طبی تحقیق میں سامنے آئی۔

تحقیق میں دریافت کیا گیا کہ میٹھے مشروبات، آئسکریم اور کیک جیسی چینی سے بنی غذاؤں کے زیادہ استعمال سے گردوں کی پتھری کا خطرہ بڑھ جاتا ہے۔

تحقیق میں دریافت کیا گیا کہ چینی کی زیادہ مقدار کے استعمال سے گردوں کے اس تکلیف دہ مرض میں مبتلا ہونے کا خطرہ لگ بھگ 40 فیصد تک بڑھ جاتا ہے۔

چین کے North Sichuan Medical College کی اس تحقیق میں یہ واضح نہیں کیا گیا کہ چینی کا زیادہ استعمال گردوں کی پتھری کا خطرہ کیوں بڑھاتا ہے۔

مگر محققین کا کہنا تھا کہ ہماری تحقیق میں پہلی بار زیادہ میٹھا کھانے کی عادت اور گردوں کی پتھری کے درمیان تعلق دریافت کیا گیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ چینی کا استعمال کم کرکے آپ گردوں کے اس تکلیف دہ مرض سے خود کو بچا سکتے ہیں۔

ایک تخمینے کے مطابق ہر 11 میں سے ایک فرد کو اپنی زندگی میں گردوں کی پتھری کے مرض کا سامنا ہوتا ہے۔

موٹاپا، معدے کا مرض inflammatory bowel disease اور ذیابیطس کو گردوں کی پتھری کا خطرہ بڑھانے والے عناصر مانا جاتا ہے۔

اس تحقیق میں یو ایس نیشنل ہیلتھ اینڈ نیوٹریشن سروے کا حصہ بننے والے 28 ہزار سے زائد افراد کے ڈیٹا کی جانچ پڑتال کی گئی۔

اس سروے کے دوران ہر فرد نے غذائی عادات کے بارے میں بتایا تھا اور محققین نے تخمینہ لگایا کہ ان کی غذا میں چینی کی مقدار کتنی ہوتی ہے۔

تحقیق میں عمر، جنس اور دیگر عناصر کو مدنظر رکھنے کے بعد دریافت کیا گیا کہ اگر کسی فرد کی جسمانی توانائی کا 25 فیصد سے زیادہ حصہ میٹھی غذاؤں سے حاصل ہوتا ہے تو گردوں کی پتھری کا خطرہ 40 فیصد زیادہ بڑھ جاتا ہے۔

محققین کے مطابق اس حوالے سے مزید تحقیق کی ضرورت ہے تاکہ میٹھا کھانے کی عادت اور گردوں کی پتھری کے درمیان تعلق کی وجہ سامنے آسکے۔

انہوں نے کہا کہ ہمارا مشورہ یہی ہے کہ چینی کا استعمال کم از کم کیا جائے۔

اس تحقیق کے نتائج جرنل فرنٹیئرز میں شائع ہوئے۔

مزید خبریں :