انضمام الحق آج قومی ٹیم کے چیف سلیکٹر بن جائینگے

انضمام الحق پیر کو لاہور میں ذکا اشرف سے ملاقات کرکے چیف سلیکٹر کی ذمے داری سنبھالیں گے، افغان سیریز اور ایشیا کپ کے لیے ایک ہی ٹیم منتخب کی جائے گی__فوٹو: فائل
انضمام الحق پیر کو لاہور میں ذکا اشرف سے ملاقات کرکے چیف سلیکٹر کی ذمے داری سنبھالیں گے، افغان سیریز اور ایشیا کپ کے لیے ایک ہی ٹیم منتخب کی جائے گی__فوٹو: فائل

پاکستان کرکٹ ٹیم کے چیف سلیکٹر ہارون رشید کی جگہ اب انضمام الحق چیف سلیکٹر بننے کے لیے فیورٹ ہیں۔ 

چارج لینے کے بعد وہ افغانستان کی سیریز اور ایشیا کپ کے لیے ٹیم منتخب کریں گے جس کا اعلان جمعرات تک کیا جائے گا۔ 

ٹیکنیکل کمیٹی کے سربراہ مصباح الحق نے ٹیم ڈائریکٹر مکی آرتھر، ہیڈ کوچ گرانٹ بریڈ برن، بولنگ اور بیٹنگ کوچز کو نہ چھیڑنے کا مشورہ دیا ہے، البتہ مینیجر ریحان الحق اور دیگر نان ٹیکنیکل اسٹاف کے بارے میں ابھی کوئی فیصلہ نہیں ہوسکا، ان کا مستقبل خطرے میں ہے۔ 

ذرائع کا کہنا ہے کہ پی سی بی حکام نے سینٹرل کنٹریکٹ پر سری لنکا میں کھلاڑیوں سے ویڈیو لنک پر طویل میٹنگ کرکے مطالبات جاننے کی کوشش کی ہے، ان کی رائے کو بھی اہمیت دی جارہی ہے۔ 

انضمام الحق پیر کو لاہور میں ذکا اشرف سے ملاقات کرکے چیف سلیکٹر کی ذمے داری سنبھالیں گے، یہ بھی بتایا جارہا ہے کہ افغان سیریز اور ایشیا کپ کے لیے ایک ہی ٹیم منتخب کی جائے گی ۔ 

 ورلڈ کپ کے لیےابھی ٹیم پر بات نہیں ہوئی ہے: ذرائع

ذرائع کے مطابق ورلڈ کپ کے لیےابھی ٹیم پر بات نہیں ہوئی ہے، اس ہفتے اہم ترین فیصلے کیے جانے کا امکان ہے، ذرائع کے مطابق ذکا اشرف کرکٹ ٹیکنیکل کمیٹی کے فیصلوں اور تجاویز کی منظوری دیں گے۔ یکم ستمبر سے شروع ہونے والے ڈومیسٹک کرکٹ اسٹرکچر کا اعلان کیا جائے گا اور ریجنزاور ڈیپارٹمنٹل کرکٹ بحال ہو گی۔ 

ایسے میں سابق چیف ایگزیکٹیو فیصل حسنین کی بورڈ چھوڑنے کی بازگشت ہے، چیف ایگزیکٹیو کاعہدہ ختم اوران کا تبادلہ اسپیشل پراجیکٹس میں کردیا گیا ہے۔

ادھر سابق ڈائریکٹر ندیم خان نے ذکا  اشرف سے ملا قات کی ہے، ان کی تقرری اگلے چند دن میں متوقع ہے۔ 

ذرائع کا کہنا ہے کہ ذکاء اشرف نے اسلام آباد میں اہم شخصیات اور وزیر اعظم شہباز شریف سے ملاقات کی ہے،حکومت نے انہیں مکمل تعاون کا یقین دلایا ہے تاہم چند دن میں عبوری سیٹ اپ کے آنے کے بعد منیجمنٹ کمیٹی کے مستقبل سے متعلق کچھ کہنا مشکل ہوگا۔ 

سلیکشن کمیٹی کے قیام کے بعد سینٹرل کنٹریکٹس کا اعلان ہوگا جس میں وائٹ بال اور ریڈ بال کیٹگریز ختم کر کے معاوضوں میں ایک سو فیصد سے زائد اضافے کی تجویز ہے۔ میچ فیس میں اضافہ کیا جا رہا ہے، ٹیسٹ میچ فیس میں پچاس فیصد اضافہ ہوگا۔

مزید خبریں :