چاند کے قطب جنوبی کی سطح پر سلفر دریافت

بھارتی مشن 23 اگست کو چاند کی سطح پر اترا تھا / فوٹو بشکریہ اسرو
بھارتی مشن 23 اگست کو چاند کی سطح پر اترا تھا / فوٹو بشکریہ اسرو

چاند کے قطب جنوبی کی سطح پر سلفر (گندھک) کو دریافت کیا گیا ہے۔

بھارت کے چندریان 3 مشن کے پرگیان روور نے چاند کے قطب جنوبی میں سلفر کی موجودگی کی تصدیق کی جبکہ متعدد دیگر عناصر کی موجودگی کا انکشاف بھی کیا۔

خیال رہے کہ 23 اگست کو بھارتی مشن کامیابی سے چاند کے قطب جنوبی میں اترا تھا۔

اب ایک ہفتے بعد انڈین اسپیس ریسرچ آرگنائزیشن (اسرو) کی جانب سے جاری بیان میں بتایا گیا کہ چندریان 3 کے ررور نے قطب جنوبی کے قریب چاند کی سطح پر دھاتوں کے امتزاج کی جانچ پڑتال کی۔

بیان کے مطابق اس جانچ کے دوران سلفر کی موجودگی کی تصدیق ہوئی۔

اس تجزیے کے دوران چاند کی سطح پر المونیم، کیلشیئم، آئرن اور کرومیم کی موجودگی کی تصدیق بھی ہوئی۔

اسرو نے بتایا کہ مزید جانچ پڑتال سے manganese، سیلیکون اور آکسیجن کی موجودگی کا عندیہ بھی ملا۔

6 پہیوں والا روور چاند کے قطب جنوبی میں منجمد پانی کے آثار تلاش کرنے کے لیے سفر کر رہا ہے اور اب تک متعدد تصاویر اور ڈیٹا زمین پر منتقل کرچکا ہے۔

یہ روور چاند کے ماحول اور زلزلے کی سرگرمیوں پر بھی تحقیق کرے گا۔

چاند کے اس خطے کی سطح پر سفر کرنا کافی مشکل ہے اور یہی وجہ ہے کہ روور 10 سینٹی میٹر فی سیکنڈ کی رفتار سے سفر کر رہا ہے۔

واضح رہے کہ چاند پر کامیاب لینڈنگ کے بعد اسرو کی جانب سے اب 2 ستمبر کو سورج پر پہلے مشن کو بھیجنے کی منصوبہ بندی کی جا رہی ہے۔

اس کے ساتھ ساتھ بھارتی خلائی ادارہ 2024 میں پہلی بار انسانوں پر مشتمل مشن کو زمین پر مدار پر بھیجنے کا خواہشمند ہے۔

اسی طرح اسرو ناسا کے ساتھ اشتراک کرکے 2024 میں ہی ایک اور انسان بردار مشن انٹرنیشنل اسپیس اسٹیشن پر بھیجنے کی منصوبہ بندی بھی کر رہا ہے۔

اسرو کی جانب سے جاپان کے ساتھ مل کر 2025 میں چاند پر ایک اور مشن بھیجا جائے گا جبکہ آئندہ 2 برسوں میں زمین کے پڑوسی سیارے زہرہ کی جانب بھی ایک مشن بھیجا جائے گا۔

مزید خبریں :