آخر پرندے تاروں پر بیٹھنا کیوں پسند کرتے ہیں؟

اس کی وجوہات کافی دلچسپ ہیں / فائل فوٹو
اس کی وجوہات کافی دلچسپ ہیں / فائل فوٹو

آپ نے اکثر باہر گھومتے ہوئے دیکھا ہوگا کہ پرندے بجلی کی تاروں پر بیٹھے ہوئے ہوتے ہیں۔

درحقیقت متعدد پرندے ایک ساتھ تاروں پر بیٹھے ہوتے ہیں، مگر وہ ایسا کرتے کیوں ہیں اور انہیں کرنٹ کیوں نہیں لگتا؟

اب تک سائنسدان اس بارے میں جو کچھ جان چکے ہیں وہ کافی دلچسپ ہے۔

پرندوں کو کرنٹ کیوں نہیں لگتا؟

اس کے لیے پہلے یہ جاننے کی ضرورت ہے کہ بجلی کس طرح کام کرتی ہے۔

جب برقی رو کنڈکٹرز یا تاروں کے ذریعے سفر کرتی ہے تو اسے اپنے راستے میں کم از کم مزاحمت کا سامنا ہوتا ہے۔

بجلی کی تار میں کاپر وائر ہوتا ہے جو برقی رو کے بہاؤ کو مسلسل جاری رکھتا ہے۔

جہاں تک پرندوں کے محفوظ رہنے کی بات ہے تو برقی رو بنیادی طور پر الیکٹرونز کی حرکت کو کہا جاتا ہے۔

جب ایک پرندہ کسی تار پر بیٹھتا ہے تو اس کے دونوں پیر بیک وقت ایک جگہ پر موجود ہوتے ہیں جس کے باعث الیکٹرونز پرندے کے جسم سے نہیں گزرتے۔

جب الیکٹرون جسم سے نہیں گزرتے تو کرنٹ بھی نہیں لگتا۔

البتہ پرندے کا جسم کا کچھ حصہ بھی کھمبے یا تار سے چھو جائے تو پھر بجلی کے جھٹکے سے اسے کوئی نہیں بچا سکتا۔

مگر پرندے تاروں پر بیٹھتے ہی کیوں ہیں؟

یقیناً پرندوں کو تو سائنسی علم نہیں بلکہ ان کے تاروں پر بیٹھنے کی وجوہات مختلف ہوتی ہیں۔

موسم سرد ہو تو تاروں پر پرندوں کی تعداد بھی بڑھ جاتی ہے کیونکہ اس سے ان کا جسم کچھ گرم ہوتا ہے جبکہ اپنے دیگر ساتھیوں سے جڑ کر رہنے سے بھی ان کی جسمانی حرارت محفوظ رہتی ہے۔

ایک اور وجہ خود کو شکار ہونے سے بچانا ہے، بلیاں پرندوں کا شکار کرتی ہیں اور ان سے بچنے کے لیے بھی پرندے تاروں پر بیٹھنا پسند کرتے ہیں۔

تاروں کو ترجیح دینے کی ایک وجہ خوراک کی تلاش بھی ہوتی ہے۔

تار پر بیٹھے پرندے کو دور تک اپنی غذا جیسے کیڑے، پھل اور دیگر کو دیکھنے میں مدد ملتی ہے۔

کچھ سائنسدانوں کا خیال ہے کہ پرندے تاروں پر اس لیے بھی بیٹھتے ہیں کیونکہ وہاں انہیں ایک دوسرے سے ملنے کا موقع ملتا ہے، خاص طور پر ایسے پرندے جو اکثر ایک سے دوسرے مقام پر ہجرت کرتے رہتے ہیں۔

مزید خبریں :