12 ستمبر ، 2023
11 ستمبر کو ایشیا کپ ون ڈے میں بھارت کے ہاتھوں 228 رنز کی بڑی شکست کے بعد پاکستانی ٹیم کے ٹورنامنٹ کے فائنل تک رسائی کے امکانات کم ہوگئے ہیں۔
کولمبو کے پریما داسا اسٹیڈیم میں دو روز تک جاری رہنے والے ایک روزہ میچ میں بھارت کے 356 رنز کے جواب میں پاکستان کی بیٹنگ 128 رنز پر تمام ہوگئی اور بھارت 228 رنز کے بھاری مارجن سے میچ جیت گیا۔
یہ پاکستان کے خلاف بھارت کی سب سے بڑی فتح تھی جب کہ 228 رنز کی شکست ون ڈے کرکٹ میں پاکستان کی کسی بھی ٹیم کے ہاتھوں دوسری بدترین شکست ہے، پاکستان کی بدترین شکست 234 رنز سے سری لنکا کے ہاتھوں 2009 میں ہوئی تھی۔
اس ہار کے بعد بہت سے شائقین کے ذہنوں میں یہ سوال امڈ رہا ہے کہ کیا اب بھی پاکستان ایشیاکپ کے فائنل تک پہنچ سکتا ہے؟ کیونکہ پوائنٹس ٹیبل کی بات کی جائے تو اس پر پہلے نمبر پر بھارت، دوسرے پر سری لنکا براجمان ہے۔
یوں تو تینوں ہی ٹیموں کے 2،2 پوائنٹس ہیں لیکن بھارت کے نیٹ رن ریٹ کو دیکھ کر پاکستانی شائقین کا دل حلق میں ضرور آئے گا۔
صورتحال دلچسپ اس لیے ہے کیونکہ نیٹ رن ریٹ کے لحاظ سے بھارت سب سے آگے ہے جس کا رن ریٹ 4.56 ہے، 0.42 رن ریٹ کے ساتھ سری لنکا کا دوسرا نمبر ہے جب کہ منفی ایک عشاریہ آٹھ نو دو کے ساتھ قومی ٹیم تیسری پوزیشن پر ہے۔
پاکستان ایونٹ کے فائنل میں کیسے جگہ بناسکتا ہے؟
ایشیا کپ کے فائنل میں جگہ بنانے کے لیے پاکستان کو 14 ستمبر کو سری لنکا کے خلاف میچ میں بڑے مارجن سے کامیابی حاصل کرنا ہوگی تاکہ نیٹ رن ریٹ بہتر ہوسکے، ایسے پاکستان کے چار پوائنٹس ہوجائیں گے۔
سری لنکا اور بھارتی ٹیموں پر انحصار:
آج سری لنکا اور بھارت کے درمیان میچ کھیلا جانا ہے جو پاکستان کے لیے اہم ہے، آج کے میچ کے بعد پوائنٹس ٹیبل بھی واضح ہوجائے گا۔
* اگر بھارت سری لنکا کو شکست دیتا ہے تو سری لنکا کے زیادہ سے زیادہ دو پوائنٹس ہوسکتے ہیں بشرطیکہ پاکستان بعد میں سری لنکا کو ہرائے، اس طرح پاکستان بھارت کے ساتھ ایشیا کپ 2023 کے فائنل کے لیے کوالیفائی کر لے گا۔
* آج کے میچ میں اگر سری لنکا نے بھارت کو ہرادیا تو اسے فائنل میں رسائی کے لیے صرف پاکستان کو شکست دینا ہو گی کیوں کہ اس کا رن ریٹ بہتر ہوجائے گا۔
لیکن اگر سری لنکا نے بھارت کو ہرایا اور 14 ستمبر کو پاکستان نے سری لنکا کو بڑے مارجن سے ہرا دیا تو فیصلہ نیٹ رن ریٹ پر ہوگا۔