Time 13 ستمبر ، 2023
پاکستان

پی آئی اے شدید مالی بحران سے دوچار، فلائٹ آپریشن بند ہونے کا خدشہ

نگران حکومت نے 23 ارب روپے فوری فراہم نہ کیے تو 15 ستمبر تک فلائٹ آپریشن بند ہونے کا خدشہ ہے: سینئر ڈائریکٹر کا انکشاف/ فائل فوٹو
نگران حکومت نے 23 ارب روپے فوری فراہم نہ کیے تو 15 ستمبر تک فلائٹ آپریشن بند ہونے کا خدشہ ہے: سینئر ڈائریکٹر کا انکشاف/ فائل فوٹو

کراچی: قومی ائیرلائن پی آئی اے کے سرپر بند ہونے کے خدشے کی تلوار لٹکنے لگی۔

جیو نیوز سے گفتگو میں پی آئی اے کے سینئر ڈائریکٹر نے انکشاف کیا کہ نگران حکومت نے 23 ارب روپے فوری فراہم نہ کیے تو 15 ستمبر تک فلائٹ آپریشن بند ہونے کا خدشہ ہے۔

انہوں نے بتایا کہ قومی ائیرلائن کے پاس صرف 15 دن میں قابلِ پرواز طیارے 23 سے کم ہو کر 16 رہ گئے ہیں،بوئنگ اور  ائیربس نے طیاروں کے پرزے فراہم کرنے کا پروگرام بند کردیا ہے جب کہ گزشتہ روز، دبئی اور دمام ائیر پورٹس پر حکام نے پی آئی اے کے طیاروں کو ایندھن فراہم کرنے سے انکار کردیا جس پر طیاروں کو روک لیا گیا اور  تحریری یقین دہانی پر واپس جانے کی اجازت دی گئی۔

اس کے علاوہ فضائی کمپنیوں کی بین الاقوامی تنظیم آیاٹا نے بھی پہلے پی آئی اے کو بلاک کردیا  پھر ساڑھے تین ملین ڈالر کی ادائیگی پرخدمات بحال کیں جب کہ ملازمین اب تک اس ماہ کی تنخواہ سے محروم ہیں، ائیرلائن کی پروازیں کم ہونے سے یومیہ آمدنی میں کروڑوں روپے کی کمی ہوئی۔

 پی آئی اے ترجمان کا کہنا ہے کہ صورتحال کی بہتری کے لیے ائیرلائن انتظامیہ وزارت خزانہ سے مسلسل رابطے میں ہے۔

مزید خبریں :