14 ستمبر ، 2023
پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ (پی ڈی ایم) کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے کہا ہے کہ عارف علوی جانب دارصدر ہیں، وہ ایک پارٹی کی نمائندگی کر رہے ہیں۔
مولانا فضل الرحمان کا کہنا تھا صدر کو انتخابات کی تاریخ دینے کا اختیار نہیں ہے، کافی دنوں سے سن رہے تھے کہ صدر کچھ احکامات صادر کرنے جا رہے ہیں، عارف علوی نے خوامخواہ بھونچال پیداکرنے کی کوشش کی ہے۔
دوسری جانب سے دیگر سیاسی رہنماؤں نے بھی صدر عارف علوی کے خط کو جانب داری اور سیاسی اقدام قرار دے دیا ہے۔
جیو نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے پیپلز پارٹی کے رہنما قمر زمان کائرہ، ایم کیو ایم پاکستان کے رہنما فاروق ستار اور اے این پی کے رہنما زاہد خان نے کہا کہ صدر کے پاس الیکشن کی تاریخ دینے کا اختیار نہیں، صدر جانب داری نہ دکھائیں، تحریک انصاف کے کارکن نہ بنیں۔
یاد رہے کہ صدر عارف علوی نے چيف الیکشن کمشنر سکندر سلطان راجہ کے نام خط لکھا ہے جس میں کہا ہے کہ میں نے9 اگست کو وزیراعظم کےمشورے پرقومی اسمبلی کو تحلیل کیا۔
خط میں کہا گیا ہے کہ صدر کا اختیار ہے عام انتخابات کیلئے 90 دن کے اندر کی تاریخ مقررکرے، آئینی ذمہ داری پوری کرنے کی خاطر چیف الیکشن کمشنر کو ملاقات کیلئے مدعو کیا گیا تاکہ آئین اور اس کے حکم کو لاگو کرنے کا طریقہ وضع کیا جا سکے۔
صدر مملکت نے خط میں مزید کہا ہے کہ اگست میں مردم شماری کی اشاعت کے بعد حلقہ بندیوں کا عمل بھی جاری ہے، آئین کے آرٹیکل 51(5) اور الیکشن ایکٹ کے سیکشن 17 کے تحت یہ لازمی شرط ہے، وفاقی وزارت قانون وانصاف بھی الیکشن کمیشن آف پاکستان جیسی رائےکی حامل ہے۔
ان کا خط میں کہنا تھاکہ چاروں صوبائی حکومتوں کا خیال ہے انتخابات کی تاریخ کا اعلان الیکشن کمیشن کا مینڈیٹ ہے، آئین کےآرٹیکل 48(5) کے تحت صدر کا اختیار ہے اسمبلی تحلیل کی تاریخ سے 90 دن کے اندر کی تاریخ مقرر کرے۔