Time 16 ستمبر ، 2023
کھیل

بھارت سے میچ میں شکست نے پاکستان ٹیم کو ذہنی طور پر نقصان پہنچایا: محمد حفیظ

بابر اعظم کو ورلڈکپ کیلئے مکمل سپورٹ کرنا چاہیے، ورلڈکپ کے بعد کپتان کے حوالے سے سوچیں: محمد حفیظ__فوٹو: فائل
بابر اعظم کو ورلڈکپ کیلئے مکمل سپورٹ کرنا چاہیے، ورلڈکپ کے بعد کپتان کے حوالے سے سوچیں: محمد حفیظ__فوٹو: فائل

پاکستان کرکٹ ٹیم کے سابق کپتان محمد حفیظ نے کہا ہے کہ ایشیا کپ میں ہم ناکام ہوئے اور اس کو ماننا پڑے گا۔

کراچی میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے محمد حفیظ نے کہا کہ جب ہم ناکامی کو مانیں گے تب ہی بہتری کی طرف جائیں گے، یہ کھلاڑی کافی وقت سے پاکستان کے لیے کھیل رہے ہیں، ان کو ذمہ داری لینی چاہیے۔

محمد حفیظ نے کہا کہ نجم سیٹھی نے الزام لگایا کہ پاکستانی کوچز ایماندار نہیں ہیں، جب سیٹھی صاحب مکی آرتھر کو پورے اختیارات دے رہے تھے تب سوال کیوں نہیں ہوا۔

انہوں نے کہا کہ 3 ماہ سے میچ نہ ہارنے کا یہ مطلب نہیں کہ آپ بھارت سے بری طرح ہار جائیں، بھارت سے میچ میں شکست نے پاکستان ٹیم کو ذہنی طور پر نقصان پہنچایا۔

سابق کپتان نے کہا کہ بابر اعظم کو ورلڈکپ کے لیے مکمل سپورٹ کرنا چاہیے، ورلڈکپ کے بعد کپتان کے حوالے سے سوچیں، ہمیں اس ٹیم سے امید لگانی چاہیے انشا اللّٰہ نتائج اچھے آئیں گے۔

انہوں نے کہا کہ اسپنرز کی کارکردگی بہت مایوس کُن تھی، ہمارے اسپنرز اچھی جگہ پر بولنگ نہیں کرسکے، شاداب خان بھی پرفارم نہیں کرسکے، ٹی ٹوئنٹی کی وجہ سے شاداب خان کی پرفارمنس متاثر ہو رہی ہے، ہماری فاسٹ بولنگ بہتر ہے، بڑے ایونٹ میں اسپن کنسلٹنٹ ہونا چاہیے۔

محمد حفیظ نے کہا کہ میں نے بطور کرکٹ کمیٹی ممبر یہ رائے دی ہے کہ اسی مینجمنٹ کو برقرار رکھنا چاہیے، کسی ایک کھلاڑی کو نکالنے یا لانے سے معاملہ حل نہیں ہوگا، سلیکشن میں زیادہ تبدیلی نہیں ہونی چاہیے، اگر کوئی انجرڈ ہے تو اس کو تبدیل کرنا چاہیے۔

انہوں نے کہا کہ میں سمجھتا ہوں ٹیم میرٹ پر سلیکٹ ہوگی، بھارت میں جاکر آپ کو حوصلے سے کھیلنا پڑتا ہے، ایشیا کپ سے پہلے بہت سے کھلاڑی لیگ کھیل رہے تھے، لیگ کی وجہ سے ان کو انجری ہونا ہی تھی۔

سابق کپتان نے کہا کہ جب آپ اتنی زیادہ لیگ کھیل کر آرہے ہوتے ہیں تو بڑے ٹورنامنٹ میں انجرڈ ہونے کا چانس ہوتا ہے، پچھلی مینجمنٹ کو سوچنا چاہیے تھا اتنی انجریز کے بعد لڑکے بڑا ایوٹ کیسے کھیلیں گے۔

محمد حفیظ نے کہا کہ جو کھلاڑی گزشتہ 1 سال میں انجرڈ ہوئے وہ اس وقت کہاں ہیں اس کا کچھ نہیں معلوم، مینجمنٹ سے سوال ہونا چاہیے کہ ہم نے نیدرلینڈز اور افغانستان کے خلاف بینچ اسٹرینتھ کیوں نہیں آزمائی، کئی کھلاڑی صرف دورہ کر کے واپس آگئے۔

سابق کپتان نے کہا کہ اگر فکسنگ کے اوپر ہم سخت فیصلے لیتے تو دوبارہ لوگ ایسا کام نہ کرتے، احسان مانی نے کہا تھا کہ ہم پی سی بی کے قانون میں یہ تبدیلی لانا چاہتے ہیں کہ فسکرز کو دوبارہ ٹیم میں نہ آنے دیں تاہم پی سی بی کی کیبنٹ میں لوگوں نے اس قانون کو منظور نہ ہونے دیا۔

مزید خبریں :