20 ستمبر ، 2023
اسلام آباد: وفاقی شریعت عدالت نے خودکشی کو جرم قرار دینےکی دفعہ کو حذف کرنے کے خلاف درخواست قابل سماعت قرار دے دی۔
وفاقی شریعت عدالت نے ابتدائی سماعت کا حکم نامہ جاری کردیا ہے۔
حکم نامے میں کہا گیا ہےکہ درخواست گزار نےکہا کہ اسلام میں خودکشی کو حرام قرار دیا گیا ہے، درخواست گزار کے مطابق ترمیمی ایکٹ سے پہلے پاکستانی قانون میں خودکشی جرم تھی، درخواست گزار نے قرآنی آیات اور متعدد احادیث کے حوالے دیے۔
عدالت کے مطابق درخواست گزار نےکہا کہ خودکشی کو بطور جرم حذف کرنا اسلام اور اسلامی تعلیمات کے خلاف ہے، درخواست گزار نے استدعا کی کہ عدالت کرمنل لاء ترمیمی ایکٹ 2022 کو قرآن وسنت کے منافی قرار دے۔
خیال رہےکہ پارلیمنٹ نےکرمنل لاء ترمیمی ایکٹ 2022 کے ذریعے دفعہ 325 کو حذف کیا تھا، جس پر وکیل حماد سعید ڈار نے تعزیرات پاکستان کی دفعہ 325 حذف کرنے کے خلاف درخواست دائر کی تھی۔