21 ستمبر ، 2023
آئی سی سی ورلڈ کپ 2023 کے لیے ٹورنامنٹ میں شرکت کرنے والی دس ٹیموں میں پاکستان واحد ٹیم ہے، جس نے اب تک 15 ارکان پر مشتمل قومی اسکواڈ کا اعلان نہیں کیا ہے۔
اس متعلق بورڈ ذرائع کا دعویٰ ہے کہ چیئرمین پی سی بی مینجمنٹ کمیٹی چوہدری ذکا اشرف چاہتے ہیں کہ ایشیا کپ 2023 کی کارکردگی کا پہلا جائزہ لیا جائے، اور خامیوں کو سامنے رکھ کر اسکواڈ منتخب کیا جائے۔
اس سلسلے میں گزشتہ روز پی سی بی ہیڈ کوارٹر لاہور میں ریویو کمیٹی کا اجلاس منعقد کیا گیا، جس کی سربراہی چیئرمین چوہدری ذکا اشرف نے بذات خود کی، کپتان بابر اعظم پی سی بی ٹیکنیکل کمیٹی کے اراکین کے علاوہ ڈائریکٹر کرکٹ مکی آرتھر کوچ بریڈ برن اور قومی ٹیم کے فاسٹ بولنگ کوچ مورنی مورکل ویڈیو لنک پر اجلاس کا حصہ بنے۔
چیف سلیکٹر انضمام الحق اہم اجلاس سے غائب رہے
البتہ حیران کن طور پر چیف سلیکٹر انضمام الحق جنھوں نے ایشیا کپ کا اسکواڈ منتخب کیا اور اب ورلڈ کپ ٹیم کا انتخاب ان کی ذمہ داری ہے، اجلاس سے غیر حاضر رہے۔
اجلاس میں ٹیکنیکل کمیٹی اور چیئرمین پی سی بی اس صورتحال پر خاصے تشویش کا شکار دکھائی دیے کہ لاکھوں روپے ماہانہ تنخواہ لینے والے 53 سالہ انضمام الحق کو اتنے اہم اجلاس میں اچانک بنا کسی وجہ کے شامل نا ہونا افسوس ناک ہے۔
تاہم دوسری طرف ریویو کمیٹی کے اجلاس میں شرکت کرنے والے کپتان بابر اعظم اور ڈائریکٹر کرکٹ مکی آرتھر کے جوابات بھی ایشیا کپ کی شکست کے بعد اور ورلڈ کپ سے قبل مزید تشویش کا سبب بن گئے ہیں ، کپتان اور ڈائریکٹر کرکٹ نے ایشیا کپ کی ناکامی کا سارا ملبہ ایونٹ کے مصروف شیڈول اور موسم پر ڈالنے کے ساتھ اپنی ناقص منصوبہ بندی کا برملا اعتراف بھی کیا۔
کپتان بابر اعظم کے پاس ٹورنامنٹ کے ابتدائی مقابلوں میں سعود شکیل ، عبداللہ شفیق اور دیگر کھلاڑیوں کو موقع نا دینے کا کوئی واضح جواب نہ تھا، پہلے انھوں نے جواب دیا، ایسے نا کرنا غلطی تھی، نیپال کے خلاف نئے کھلاڑیوں کی جگہ مکمل ٹیم کھلانے پر ان کا جواب تھا کہ کھلاڑیوں کو آرام اس لیے نہیں دیا کہ ہمیں دیر سے میچ کھیلنے کو ملتے ہیں۔
ڈائریکٹر کرکٹ مکی آرتھر نے اس بات کا اعتراف کیا کہ آئی سی سی ورلڈ کپ سے قبل قومی ٹیم متعدد مسائل سے دوچار ہے، فٹنس کے ساتھ اہم کھلاڑیوں کی فارم اور مڈل آرڈر ضرور مسئلہ ہے، لیکن ان کے پاس ان مسائل کا کوئی حل نہ تھا، مکی آرتھر کہتے ہیں کہ ورلڈ کپ میں ٹیم اسی منصوبہ بندی کے ساتھ میدان میں اترے گی جو ایشیا کپ پلان کا حصہ تھا۔
بابر نے شاداب کو ناقص کارکردگی کے باوجود عہدے پر برقرار رکھنے پر زور دیا
کپتان بابر اعظم نے قیادت میں تبدیلی کے امکان کو مسترد کرنے کے ساتھ نائب کپتان شاداب خان کو ناقص کارکردگی کے باوجود عہدے پر برقرار رکھنے پر زور دیا، ان کا کہنا تھا کہ پہلے بھی یہی ٹیم جیتی ہے، ایشیا کپ کی شکست خراب کھیل اور حکمت عملی کے باعث ہوئی ، لیکن سب ٹھیک ہوجائے گا۔
کپتان بابر اعظم نے اس بات پر زور دیا کہ فاسٹ بولر وسیم جونیئر اضافی وکٹ کیپر محمد حارث ایشیا کپ میں توقعات پر پورا نہیں اترے ، لیکن ورلڈ کپ میں وہ ان ہی کو ساتھ لے جانے کی خواہش رکھتے ہیں ، حیران کن طور پر قومی ٹیم کے فاسٹ بولنگ کوچ مورنی مورکل نے لیگ بریک گگلی بولر شاداب خان کی ناقص بولنگ درست کرنے کا حل ایک اسپن بولنگ کوچ کو ٹیم میں ساتھ رکھنے کے حوالے سے دے دیا۔
قومی ٹیم کے کوچ بریڈ برن اجلاس کے دوران ڈائریکٹر کرکٹ مکی آرتھر کی ہاں میں ہاں ملاتے رہے ۔