22 ستمبر ، 2023
موجودہ عہد میں جوان افراد میں جان لیوا امراض جیسے ہارٹ اٹیک، فالج، ذیابیطس اور جگر پر چربی چڑھنے وغیرہ عام ہوتے جا رہے ہیں۔
اب طبی ماہرین نے اس کی ایک اہم وجہ دریافت کی ہے اور وہ ہے جسمانی سرگرمیوں سے دوری۔
فن لینڈ کی یواسکولا یونیورسٹی کی تحقیق میں بتایا گیا کہ جسمانی سرگرمیوں سے دوری صرف درمیانی عمر یا معمر افراد کے لیے ہی نقصان دہ نہیں بلکہ جوان افراد کے لیے بھی تباہ کن ثابت ہوتی ہے۔
اس تحقیق میں 250 افراد کو شامل کیا گیا تھا۔
تحقیق کے آغاز (2013۔14) میں ان کی عمر 15 سال تھی اور اس وقت پہلی بار ان کے خون کے نمونے حاصل کیے گئے جبکہ پھر 19 سال کی عمر میں دوبارہ خون کے نمونوں کی جانچ پڑتال کی گئی۔
تحقیق میں دریافت کیا گیا کہ زیادہ وقت بیٹھ کر گزارنے والے جوان افراد میں کارڈیو میٹابولک امراض جیسے ہارٹ اٹیک، فالج، جگر پر چربی چڑھنے اور ذیابیطس وغیرہ کا خطرہ نمایاں حد تک بڑھ جاتا ہے۔
تحقیق کے مطابق لڑکپن سے جوانی تک جسمانی طور پر بہت زیادہ متحرک رہنے والے افراد عمر بڑھنے کے ساتھ بلڈ پریشر کو معمول پر رکھنے میں کامیاب رہتے ہیں۔
محققین نے بتایا کہ جو افراد کم عمری میں جسمانی طور پر زیادہ سرگرم ہوتے ہیں مگر وقت کے ساتھ زیادہ وقت بیٹھ کر گزارنے لگتے ہیں، ان کے جسموں میں انسولین کی مقدار بڑھ جاتی ہے جس سے جسمانی وزن بڑھتا ہے۔
جسمانی وزن میں اضافے سے متعدد امراض کا خطرہ بڑھتا ہے۔
انہوں نے مزید بتایا کہ نتائج سے ثابت ہوتا ہے کہ لڑکپن سے لے کر جوانی تک جسمانی سرگرمیوں کا تسلسل صحت کے لیے بہت اہم ہوتا ہے اور طویل المعیاد بنیادوں پر متعدد امراض سے بچنے میں مدد ملتی ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ ہم نے عمر بڑھنے کے ساتھ جسمانی طور پر متحرک رہنے والوں کے ڈیٹا کا موازنہ بتدریج زیادہ وقت بیٹھ کر گزارنے والے جوان افراد کے ساتھ کیا اور ثابت ہوا کہ جسمانی سرگرمیوں میں کمی سے جوانی میں ہی متعدد امراض کا خطرہ بڑھ جاتا ہے۔
اس تحقیق کے نتائج Scandinavian Journal of Medicine & Science in Sports میں شائع ہوئے۔