11 اکتوبر ، 2023
اسرائیل کے بڑے نجی بینکوں میں سے ایک ہاپولیم بینک نے خبردار کیا ہے کہ حماس کے ساتھ جنگ اسرائیل کو اربوں ڈالر مہنگی پڑے گی جس سے بجٹ خسارے میں اضافہ ہوگا۔
اسرائیلی میڈیا کے مطابق ہاپولیم بینک نے حماس کے ساتھ اسرائیل کے جنگی اخراجات کا ابتدائی تخمینہ 6 ارب 80 کروڑ ڈالر لگایا ہے۔
بینک کا کہنا ہےکہ موجودہ صورت حال میں ابھی جنگ کی مدت کا تعین کرنا مشکل ہے تاہم اندازہ ہے کہ جنگی صورت حال کے اگلے برس اسرائیلی بجٹ کا خسارہ 1.5 فیصد پر پہنچ جائےگا۔
بینک کی رپورٹ میں اسرائیل کی جانب سے 3 لاکھ ریزرو فوجیوں کو طلب کرنے پر ہونے والے اخراجات بھی شامل ہیں، ان افراد کو فوجی خدمات کے لیے اپنی کل وقتی ملازمت بھی چھوڑنا پڑے گی جس کے بڑے معاشی نقصانات ہوں گے۔
رپورٹ کے مطابق 1973 کی عرب اسرائیل جنگ کے بعد سے اسرائیل نے پہلی بار اتنی بڑی تعداد میں ریزرو فوجیوں کو طلب کیا ہے۔
جنگ میں عسکری اخراجات کے علاوہ حماس کے حملوں سے تباہ ہونے والے انفرااسٹرکچر، گھر، زخمی افراد کے اخراجات اور ہلاک فوجیوں کے اہلخانہ کی دیکھ بھال پر بڑے اخراجات کا امکان ہے۔
دوسری جانب عالمی مالیاتی فنڈ ( آئی ایم ایف) نے بھی اسرائیل فلسطین کشیدگی سے عالمی معیشت کے غیریقینی صورتحال کی طرف جانےکا خدشہ ظاہر کیا ہے۔