19 اکتوبر ، 2023
پاکستان سمیت غریب اور متوسط آمدنی والے ممالک فضائی آلودگی کی روک تھام کی کوششوں میں قائدانہ کردار ادا کر رہے ہیں۔
یہ بات گلوبل کلائمٹ اینڈ ہیلتھ الائنس کی جانب سے جاری ایک تحقیق میں بتائی گئی۔
تحقیق میں بتایا گیا کہ کولمبیا اور مالی وہ ممالک ہیں جن کے موسمیاتی منصوبوں میں فضائی معیار کو بہتر بنانے کی کوششوں پر بہت زیادہ زور دیا گیا ہے۔
تحقیق میں بتایا گیا کہ فضائی آلودگی اور اس سے صحت پر مرتب اثرات کی روک تھام کے لیے سرفہرست 5 ممالک میں کولمبیا، مالی، چلی، آئیوری کوسٹ اور پاکستان شامل ہیں۔
اسی طرح ٹونگا، گھانا، البانیہ، بنگلا دیش اور کمبوڈیا بالترتیب 6 سے 10 ویں نمبر پر موجود ہیں۔
یعنی غریب اور متوسط ممالک ٹاپ 10 میں شامل ہیں۔
تحقیق کے مطابق جو ممالک فضائی آلودگی کے خلاف بہترین اقدامات کر رہے ہیں انہیں دیگر ممالک کے باعث اس کے بدترین اثرات کا سب سے زیادہ سامنا ہوتا ہے۔
جی 20 ممالک میں کینیڈا اور چین اس حوالے سے اچھا کام کررہے ہیں، جو بالترتیب 15 اور 16 ویں نمبر پر موجود ہیں، مگر آسٹریلیا، برازیل، یورپی یونین، بھارت اور متحدہ عرب امارات جیسے ترقی یافتہ ممالک کا اسکور بہت کم ہے۔
تحقیق کے مطابق جی 20 ممالک فضائی آلودگی کے لیے سب سے زیادہ ذمہ دار ہیں، مگر اس کے خلاف اقدامات میں وہ سب سے پیچھے ہیں۔
اس تحقیق میں 169 ممالک اور یورپی یونین کی جانب سے فضائی آلودگی کے خلاف کی جانی والی پیشرفت کا جائزہ لیا گیا تھا۔
ان ممالک کو 5 کیٹیگریز کو مدنظر رکھ کر اسکور دیے گئے تھے۔
واضح رہے کہ فضائی آلودگی کے باعث دنیا بھر میں ہر سال 70 لاکھ اموات ہوتی ہیں۔
فضائی آلودگی دل کی شریانوں کے امراض، فالج، نظام تنفس کے امراض اور کینسر کی کچھ اقسام میں کردار ادا کرتی ہے۔