24 اکتوبر ، 2023
مسلم لیگ ن کے قائد اور سابق وزیراعظم نواز شریف نے توشہ خانہ ریفرنس میں اسلام آباد کی احتساب عدالت کے سامنے سرینڈر کردیا، جس پر عدالت نے نواز شریف کے دائمی وارنٹ منسوخ کر دیے۔
نوازشریف اپنے ذاتی اسکواڈ کے ساتھ براستہ مری ایکسپریس وے اسلام آباد پہنچے تھے، نواز شریف کے ہمراہ مریم نواز شریف اور وکلا کی ٹیم بھی تھی۔
سابق وزیراعظم کی پیشی کے موقع پر اسلام آباد کے جوڈیشل کمپلیکس کے اندر اور باہر سکیورٹی بڑھادی گئی۔
نواز شریف توشہ خانہ ریفرنس کیس میں احتساب عدالت میں پیش ہوئے، عدالت نے نواز شریف کے وارنٹ آج تک معطل کیے تھے، جج احتساب عدالت محمد بشیر نے نواز شریف کو پیشی کے لیے ڈیڑھ بجےتک کا وقت دیا تھا۔
نوازشریف کے وکیل قاضی مصباح نے اسلام آباد کی احتساب عدالت میں 3 درخواستیں دائر کیں۔
وکیل کی جانب سے توشہ خانہ ریفرنس میں نواز شریف کی ضم شدہ پراپرٹی بحال کرنےکی درخواست دائر کی گئی ۔ دوسری درخواست کی گئی ہےکہ توشہ خانہ کیس میں نواز شریف کا وکیل مقرر کیا جائے۔ عدالت میں نواز شریف کے ضمانتی مچلکے جمع کرانے کی درخواست بھی دائر کی گئی۔نوازشریف کے ضمانتی کے طور پر ن لیگی رہنما طارق فضل چوہدری کو مقرر کیا گیا۔
کیس کی سماعت کا آغاز ہوا تو عدالتی حکم پر نواز شریف نے روسٹرم پر آ کر حاضری لگائی، جس کے بعد جج محمد بشیر کی اجازت سے نواز شریف کمرہ عدالت سے روانہ ہوگئے۔
اس کے بعد نواز شریف کے وکیل محمد عرفان کمرہ عدالت میں پیش ہوئے، عدالت نے نواز شریف کو 10 لاکھ روپے کے ضمانتی مچلکے جمع کروانےکی ہدایت کی جس پر نواز شریف کی قانونی ٹیم نے 10 لاکھ روپےکے مچلکے عدالت میں جمع کروا دیے۔
وکیل صفائی قاضی مصباح کا کہنا تھا کہ جب آپ حکم کریں گے نواز شریف عدالت میں پیش ہو جائیں گے۔
عدالت نے جائیداد ضبطی کی درخواست پر نیب کو نوٹس جاری کرتے ہوئے 20 نومبرکو جائیداد ضبطی کی درخواست پر دلائل طلب کرلیے۔
نیب پراسیکیوٹر کا کہنا تھا کہ نواز شریف نے سرینڈر کردیا ہے ان کے وارنٹ منسوخ کردیں، وارنٹ منسوخ ہوں گے تو ٹرائل آگے چلےگا۔
احتساب عدالت نے نواز شریف کے دائمی وارنٹ بھی منسوخ کردیے۔عدالت نے توشہ خانہ ریفرنس کیس کی سماعت 20 نومبر تک ملتوی کر دی۔
احتساب عدالت میں پیشی کے بعد مسلم لیگ ن کے قائد نواز شریف اسلام آباد ہائی کورٹ پہنچ گئے، ہائی کورٹ نے نواز شریف کی آج تک حفاظتی ضمانت منظور کر رکھی تھی۔
عدالت نے نواز شریف کو آج تک گرفتار کرنے سے روکنے کا حکم دے رکھا تھا، نیب نے نوازشریف کو حفاظتی ضمانت ملنے پرکوئی اعتراض نہیں کیا تھا۔
ایون فیلڈ اور العزیزیہ ریفرنس میں سزا کے خلاف نواز شریف کی اپیلوں پر سماعت شروع ہوگئی ہے، چیف جسٹس اسلام آباد ہائی کورٹ عامرفاروق اور جسٹس میاں گل حسن اورنگزیب اپیلوں کی سماعت کر رہے ہیں۔
دوسری جانب سابق وزیراعظم نواز شریف کی اسلام آباد کی عدالتوں میں پیشی کے موقع پر اسلام آباد پولیس نے نوازشریف کو خصوصی سکیورٹی فراہم کردی ہے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ خصوصی سکیورٹی میں 3 اسپیشل پولیس وین بھی شامل ہیں۔
اے ٹی ایس اہلکاروں کا اسپیشل دستہ بھی نوازشریف کے لیے تعینات کیا گیا ہے، اسلام آباد پولیس کا خصوصی اسکواڈ نواز شریف کے ساتھ سکیورٹی ڈیوٹی دےگا۔
خیال رہےکہ نواز شریف کو پہلے ہی سابق وزیراعظم کی سکیورٹی دی جاچکی ہے۔