03 نومبر ، 2023
غزہ پر 27 روز کی بمباری کے بعد اب اسرائیل نے ٹینکوں سے محاصرہ کرتے ہوئے شہر کو چاروں طرف سےگھیر لیا ہے جب کہ اس دوران بمباری سے فلسطین کے صحافی محمد ابوحطب، ان کی بیوی، بیٹے اوربھائی سمیت 11 اہل خانہ شہید ہوگئے۔
اسرائیلی بمباری سے متاثرہ غزہ کے شہر خان یونس میں گھرپر بمباری کی گئی جس کے نتیجے میں فلسطینی ٹی وی کے صحافی محمد ابوحطب، ان کی بیوی، بیٹے اوربھائی سمیت11 اہل خانہ شہید ہوگئے، اس کے علاوہ فلسطین کے ایک اور صحافی محمد البیاری بھی ہدف بنادیے گئے ہیں۔
فلسطینی صحافی سلمان البشیر ساتھی رپورٹر کے اسرائیل کے ہاتھوں قتل پر اپنے جذبات کااظہار کرتے ہوئے بے قابو ہوگئے اور دوران رپورٹنگ اپنی پریس جیکٹ اور ہیلمٹ کو اُتار پھینکا۔
یہ پریس جیکٹس صرف علامتی ہیں: فلسطینی صحافی
فلسطینی صحافی نے اسرائیلی جارحیت پر بات کرتے ہوئے کہا کہ یہ پریس جیکٹس صرف علامتی ہیں، یہ کسی صحافی کو تحفظ نہیں دے رہیں، غزہ میں ایک کے بعد ایک صحافی کو قتل کیا جارہا ہے،اس موقع پر نیوز چینل کی میزبان بھی بھی روپڑیں۔
دوسری جانب غزہ میں اسرائیلی فوج کی رہائشی آبادیوں پر وحشیانہ بمباری کاسلسلہ جاری ہے اور اسرائیل پر غزہ کی جانب سے کی جانے والی بمباری اور بڑھتے محاصرے سے فلسطینیوں کے قتل عام تیز ہونے کا خدشہ ہے، اسرائیلی جارحیت سے شہید فلسطینیوں کی تعداد 9200 جب کہ زخمی فلسطینیوں کی تعداد 24 ہزار ہوچکی ہے۔
جبالیا کیمپ پر ایک اور حملے سے 30، البریج پناہ گزین کیمپ پر بمباری سے 29، شجائیہ علاقے میں گھرپربمباری سے 9 اور الزیتون کے علاقے پرحملے میں تین بچوں سمیت 6 فلسطینی شہید ہوچکے ہیں جب کہ رہائشی عمارت پربم گرنے سے بھی 15 افراد شہید ہوگئے۔
غزہ کے واحد کینسر اسپتال میں علاج بند ہونے کے سبب 4 مریض سسک سسک کر دم توڑ گئے، یہی نہیں غزہ میں مقاصد اسپتال پر چھاپہ مارا گیا جس دوران اسرائیلی فوج مریضوں کو بھی اٹھاکر لے گئی۔
ادھر لبنان کی سرحد پر بھی بمباری کے نتیجے میں 5 لبنانی شہری شہید ہوگئے۔