14 نومبر ، 2023
سپریم کورٹ نے زمین کے تنازع سے متعلق کیس میں زبانی معاہدے پر ریلیف دینے کی درخواست مسترد کر دی۔
سپریم کورٹ میں چیف جسٹس پاکستان قاضی فائز عیسیٰ کی سربراہی میں 3 رکنی بینچ نےزمین کے تنازع سے متعلق کیس کی سماعت کی۔
سپریم کورٹ نے کہا کہ درخواست گزار مقررہ مدت میں طے شدہ رقم جمع کروانے میں ناکام رہا۔
سماعت کے دوران چیف جسٹس پاکستان قاضی فائز عیسیٰ نے ریمارکس دیے کہ زبانی معاہدے کی کوئی قانونی حیثیت نہیں ،زبانی معاہدوں کا دروزاہ اب بند کرنا ہوگا۔
چیف جسٹس نے کہا کہ درخواست گزار معاہدہ زبانی کرتا ہے اور ریلیف پھر عدالت سے مانگتا ہے،کیا زبانی معاہدہ کرکے قرآن پاک کی آیت کی خلاف ورزی نہیں ہوئی؟
چیف جسٹس کاکہنا تھا کہ قرآن پاک کی تعلیمات کے مطابق معاہدہ زبانی نہیں تحریری ہوتا ہے،پنجاب میں زمین کے معاہدوں کو بہت زیادہ لٹکایا جاتا ہے، لوگوں نے بھی اراضی کے معاہدے کرنا چھوڑ دیے ہیں، لوگ سمجھ چکے ہیں کہ وکلا ایسے کیسز 20 سال تک لٹکا دیتے ہیں۔
عدالت نے فیصلہ کرتے ہوئے زمین تنازع کیس میں زبانی معاہدے پر ریلیف دینے کی درخواست مسترد کر دی۔