Time 20 نومبر ، 2023
پاکستان

عمران میری مرضی کے بغیر گھر آتا تھا، اس نے پیری مریدی کی آڑ میں ہمارا گھر برباد کردیا: خاور مانیکا

پنکی کی اس سے ملاقاتوں پر میں ناراض تھا، بنی گالہ میں میرا اپنا گھر تھا، بشریٰ مجھے بتائے بغیر وہاں سے عمران خان کے گھر چلی جاتی تھی: بشریٰ بی بی کے سابق شوہر کے انکشافات— فوٹو: اسکرین گریب
پنکی کی اس سے ملاقاتوں پر میں ناراض تھا، بنی گالہ میں میرا اپنا گھر تھا، بشریٰ مجھے بتائے بغیر وہاں سے عمران خان کے گھر چلی جاتی تھی: بشریٰ بی بی کے سابق شوہر کے انکشافات— فوٹو: اسکرین گریب

سابق وزیراعظم عمران خان کی اہلیہ بشریٰ بی بی کے سابق شوہر خاور فرید مانیکا نے تہلکہ خیز انکشافات کیے ہیں۔

جیو نیوز کے پروگرام ’آج شاہ زیب خانزادہ کے ساتھ میں‘ گفتگو کرتے ہوئے خاور مانیکا کا کہنا تھاکہ میری شادی 1989میں ہوئی، ہمارابڑا ہنستا بستا گھر تھا، خوشگوار زندگی گزار رہے تھے، چیئر مین کومیری بیوی سے پیری مریدی کی آڑ میں متعارف کرایا گیا، پنکی کی بہن مریم نے پیری مریدی کی آڑ میں عمران خان کوپنکی سےمتعارف کرایا، جب انہوں نے مرشد بنایا تو ان کا آنا جانا گھر میں لگا رہتا تھا، ان کی گفتگو رات کے آخری پہر میں لمبی لمبی ہوا کرتی تھیں۔

انہوں نے بتایاکہ فرح گوگی نے چیئرمین پی ٹی آئی کے کہنے پر ان کو فون دیا، اس کے بعد انہوں نے فون بدل دیا، چھپ کرباتیں شروع ہوئیں، میں پنکی سے کہتا تھا فون کرتا ہوں توآپ سے بات نہیں ہوتی، میری پوسٹنگ کراچی میں تھی نوکر کو کہتا تھا فون کیوں نہیں اٹھایا جا رہا؟ میری اجازت کے بغیر آ کر یہ گھنٹوں بیٹھے رہتے تھے، پنکی کو ڈانٹا کہ مجھے بتا تو دیا کرو کہ اسے آنا ہے، اس بات پر پنکی مجھ سے ذرا ناراض بھی ہوتی تھیں، چیئرمین پی ٹی آئی اور ذلفی بخاری گھنٹوں آکر بیٹھے رہتے  تھے۔

ان کا کہنا تھاکہ میں کہتا تھا جب میں موجود ہوں تو چیئرمین پی ٹی آئی گھر آئیں، بنی گالہ جاکر پنکی گھنٹوں وہاں گزارتیں، پنکی میں اچھی خاصی تبدیلی آگئی تھی، بشریٰ بی بی نے مجھ سے ضد کی اپنی والدہ اور بھائی کےگھر میں رہنا چاہتی ہوں، بشریٰ بی بی اپنا سامان اٹھا کر چلیں گئیں، بچوں نے بھی ضد کی، میری والدہ کہتی تھیں وہ آکیوں نہیں رہی، والدہ اور ہمشیرہ نے کہا ہم لے آتے ہیں میں نے کہا وہ آجائیں گی، میں نے ایک بار جاکر کہا گھر چلنا نہیں ہے ؟ کہنے لگیں ابھی نہیں۔

خاور مانیکا نے مزید بتایاکہ عمران خان میری مرضی کے بغیر میرے گھر آتا تھا، پنکی کی اس سے ملاقاتوں پر میں ناراض تھا، ایک بار عمران میرے گھر آیا تو میں نے نوکر کی مدد سے اسے گھر سے نکلوا دیا، عمران خان کے اسلام آباد میں دھرنوں کے دوران بشریٰ کی بہن مریم وٹو نے بشریٰ کی ملاقات عمران خان سے کرائی، ہماری شادی 28 سال چلی، ہماری بہت خوشگوار زندگی تھی لیکن عمران نے پیری مریدی کی آڑ میں ہمارا ہنستا بستا گھر برباد کر دیا۔

ان کا کہنا تھاکہ اسلام آباد میں عمران خان اور بشریٰ بی بی کی ملاقاتیں شروع ہو گئیں، میری والدہ کہتی تھیں کہ عمران خان اچھا آدمی نہیں، اسے گھر میں نہ آنے دیا کرو، رات کے وقت دونوں کی فون پر لمبی لمبی باتیں ہونے لگیں، فرح گوگی نے عمران کے کہنے پر انھیں خفیہ فون نمبر فراہم کیے، ان کی موبائل فون پر چھپ کر باتیں ہونے لگیں۔

خاور مانیکا نے کہا کہ بنی گالہ میں میرا اپنا گھر تھا، بشریٰ مجھے بتائے بغیر وہاں سے عمران خان کے گھر چلی جاتی تھی۔

ان کا مزید کہنا تھاکہ شادی سے 6 ماہ پہلے بشریٰ بی بی مجھ سے علیحدہ ہو کر اپنے گھر چلی گئی، میں پاک پتن اس کے میکے گیا اور اپنے ساتھ چلنے کا کہا، بشریٰ بی بی نے جواب دیا، میاں صاحب ابھی نہیں، پھر ایک دن فرح گوگی نے مجھے موبائل پر پیغام بھیجا کہ پنکی کو طلاق دے دیں۔

انہوں نے کہا کہ میں بشریٰ کے پاس گیا اور اس سے پوچھا کہ کیا تم طلاق چاہتی ہو؟ اس نے سر جھکا لیا اور کوئی جواب نہیں دیا، میں نے 14 نومبر 2017 کو طلاق نامہ فرح گوگی کے ہاتھ بشریٰ بی بی کو بھجوایا، بعد میں فرح گوگی نے فون کر کے کہا کہ طلاق کی تاریخ تبدیل کردیں، ذلفی اور فرح کے فون آئے کہ عمران نے وزیراعظم بننا ہے، آپ خاموش رہیں۔

سابق شوہر کا کہنا تھا کہ میں نے پنکی کو طلاق 14 نومبر 2017 کو دی، اس کے ڈیڑھ ماہ بعد ہی اس نے عمران خان سے شادی کر لی، اس شادی کا مجھے اور میرے بچوں کو علم ہی نہیں تھا اس لیے جیو اور دا نیوز نے جب شادی کی خبر بریک کی تو اس کی تردید کی تھی۔

یہ کس قسم کا پیرخانہ تھا جہاں مرید کی تربیت صرف رات کے وقت ہوتی تھی: خاور مانیکا

میزبان شاہ زیب خانزادہ نے انٹرویو کے دوران خاور فرید مانیکا سے تابڑ توڑ سوالات کیے اور پوچھا کہ اگر پیر مرید کا رشتہ تقدس والا تھا تو عمران خان کو گھر سے کیوں نکلوایا؟ ان کی باہمی ملاقاتوں پر اعتراض کیوں کیا؟

انہوں نے جواب دیاکہ اگر ایک مرید مرشد کے پاس آ رہا ہے تو وہ ان کی تو مرشد ہے مگر میری تو بیوی ہے، میں تو اعتراض کر سکتا تھا نا، ذلفی بھی آتا تھا؟ کیا وہ بھی مرید تھا؟ یہ کس قسم کا پیرخانہ تھا جہاں مرید کی تربیت دن کے وقت نہیں، صرف رات کے وقت ہوتی تھی۔

اس پر شاہ زیب خانزادہ نے سوال کیا کہ آپ سسٹم کے بینیفشری بنے،، آپ کی کرپشن کے قصے عام ہوئے، پاک پتن کے افسران آپ کی مرضی سے تبدیل ہوتے رہے؟ 

خاور فرید مانیکا نے کہا کہ افسران پنکی، فرح گوگی اور احسن جمیل گجر کی مرضی سے تبدیل ہوتے تھے۔

شاہ زیب نے پوچھاکہ آپ بشریٰ بی بی کو دنیا کی پاک ترین بی بی کیوں قرار دیتے رہے؟ ان کا دفاع کیوں کرتے رہے؟ اس پر سابق شوہر نے کہا کہ پیر اور مرید کا رشتہ تو تقدس والا ہوتا ہے، مجھے کیا معلوم تھا کہ وہ شادی کر چکے ہیں۔

اینکر نے سوال کیا کہ آپ نے اپنا لائف سٹائل تبدیل کر لیا، بینک بیلنس بنایا،، آپ کے بچوں نے اپنے کاروبار بنا لیے؟  خاور فرید مانیکا نے کہا کہ میرا لائف سٹائل پہلے والا ہی ہے، میرے دونوں بیٹے رُل گئے، ایک بیٹا موسیٰ بہ مشکل گزارہ کرتا ہے، بڑا بیٹا ابراہیم دبئی میں نوکری کرتا ہے۔ 

مزید خبریں :