روایتی ایندھن سے پیدا ہونے والی فضائی آلودگی سے ہر سال 50 لاکھ اموات ہونیکا انکشاف

یہ بات ایک نئی تحقیق میں سامنے آئی / رائٹرز فوٹو
یہ بات ایک نئی تحقیق میں سامنے آئی / رائٹرز فوٹو

روایتی ایندھن سے پیدا ہونے والی فضائی آلودگی سے ہر سال دنیا بھر میں 50 لاکھ افراد ہلاک ہو جاتے ہیں۔

یہ بات اس حوالے سے ہونے والی اب تک کی سب سے بڑی تحقیق میں سامنے آئی جس میں کہا گیا کہ اموات کی تعداد سابقہ اندازوں سے کہیں زیادہ ہے۔

دبئی میں ہونے والی کوپ 28 موسمیاتی کانفرنس کے موقع پر شائع ہونے والی اس تحقیق میں بتایا گیا کہ صنعتوں، بجلی بنانے اور ٹرانسپورٹ کے لیے استعمال ہونے والے ایندھن سے پیدا ہونے والی فضائی آلودگی سے دنیا بھر میں 51 لاکھ اموات ہوتی ہیں۔

برٹش میڈیکل جرنل میں شائع تحقیق کے مطابق 2019 میں فضائی آلودگی سے دنیا بھر میں 83 لاکھ اموات ہوئیں جن میں سے 61 فیصد اموات روایتی ایندھن کے باعث ہوئیں۔

تحقیق میں کہا گیا کہ روایتی ایندھن کا استعمال بتدریج ختم کرنے سے فضائی آلودگی کے منفی اثرات میں نمایاں کمی آسکتی ہے۔

محققین نے بتایا کہ نتائج سے واضح ہوتا ہے کہ عالمی سطح پر روایتی ایندھن کے استعمال کو ختم کرنے سے انسانی صحت کو بہت زیادہ فائدہ ہوگا۔

انہوں نے کہا کہ اس ڈیٹا سے معلوم ہوتا ہے کہ ماحول دوست توانائی کا استعمال بڑھانا چاہیے۔

یہ تو پہلے سے معلوم ہے کہ فضائی آلودگی سے متعدد امراض اور موت کا خطرہ بڑھتا ہے مگر اس حوالے سے زیادہ تحقیقی کام نہیں ہوا جس سے معلوم ہوسکے کہ فضائی آلودگی کی کونسی قسم زیادہ نقصان پہنچا رہی ہے۔

برطانیہ، امریکا، جرمنی، اسپین اور قبرص کے سائنسدانوں پر مشتمل ٹیم نے روایتی ایندھن سے پیدا ہونے والی فضائی آلودگی کے اثرات کی جانچ پڑتال کے لیے ایک ماڈل استعمال کیا۔

محققین کے مطابق روایتی ایندھن کا استعمال ختم کرنے سے فضائی آلودگی میں نمایاں کمی آسکتی ہے جس سے صحت پر مثبت اثرات مرتب ہوں گے، نتائج سے ثابت ہوتا ہے کہ فضائی آلودگی کی اس قسم سے ہونے والی اموات سابقہ تخمینوں سے کہیں زیادہ ہے۔

مزید خبریں :