اے آئی ٹیکنالوجی سے تحریر کو فوٹو میں تبدیل کرنے والی میٹا کی ویب سائٹ متعارف

یہ ویب سائٹ فی الحال امریکی صارفین ہی استعمال کر سکتے ہیں / فوٹو بشکریہ میٹا
یہ ویب سائٹ فی الحال امریکی صارفین ہی استعمال کر سکتے ہیں / فوٹو بشکریہ میٹا

6 دسمبر کو گوگل نے اپنا سب سے طاقتور آرٹی فیشل انٹیلی جنس (اے آئی) ماڈل جیمنائی متعارف کرایا تھا اور اب میٹا نے ایک ایسی ویب سائٹ تیار کی ہے جہاں صارفین اپنی پسند کی تصاویر تیار کر سکتے ہیں۔

امیجن نامی یہ ویب سائٹ میٹا کے تیار کردہ اے آئی ماڈل ایمو پر مبنی ہے۔

اس کمپنی کی جانب سے اس ٹیکنالوجی پر کئی ماہ سے کام کیا جا رہا تھا اور اسے مختلف سوشل میڈیا ایپس کا حصہ بنانے کا بھی اعلان کیا گیا تھا۔

مگر اب اے آئی ٹیکنالوجی کو اپنی پسند کی تصاویر بنانے کے لیے فون پر کوئی ایپس انسٹال کرنے کی بجائے براہ راست امیجن ویب سائٹ پر جاکر ایسا کیا جا سکتا ہے۔

بس آپ کو اس ویب سائٹ پر جاکر ایک میٹا اکاؤنٹ بنانا ہوگا جس کے بعد آپ تحریری ہدایات کے ذریعے اپنی پسند کی تصاویر تیار کر سکیں گے۔

فی الحال اس وقت سائٹ کا استعمال امریکا میں رہنے والے افراد کے لیے ممکن ہے مگر جلد دنیا بھر کے افراد اسے استعمال کر سکیں گے۔

یہ تصاویر دیکھنے میں بالکل حقیقی محسوس ہوتی ہیں اور ان میں واٹر مارک بھی ایک کونے میں موجود ہوگا جس میں واضح کیا جائے گا کہ انہیں اے آئی کی مدد سے تیار کیا گیا ہے۔

ان تصاویر کو جے پی جی فائل کے طور پر محفوظ رکھنا بھی ممکن ہوگا۔

خیال رہے کہ ایمو ماڈل کو ایک ارب 10 کروڑ تصاویر سے تربیت دی گئی ہے اور کمپنی کے مطابق اس مقصد کے لیے فیس بک اور انسٹا گرام کی پبلک پوسٹس کے ڈیٹا کو اتعمال کیا گیا۔

میٹا کے مطابق اس ٹیکنالوجی کو خاندان دوست رکھنے کی کوشش کی گئی ہے اور یہ پرتشدد یا نامناسب ہدایات پر کام نہیں کرتی۔

کمپنی نے بتایا کہ ہم اس ویب سائٹ استعمال کرنے والے افراد کی رائے سننا پسند کریں گے۔

اس کا کہنا تھا کہ ٹیکسٹ ٹو فوٹو فیچر صارفین کو تخلیقی مواد تیار کرنے میں مدد فراہم کرے گا۔