13 دسمبر ، 2023
ٹیسلا کے چیف ایگزیکٹو آفیسر (سی ای او) ایلون مسک نے انسان نما روبوٹ آپٹیمس کا نیا پروٹوٹائپ ماڈل متعارف کرا دیا ہے۔
ایکس (ٹوئٹر کا نیا نام) پر ایک پوسٹ میں ایلون مسک نے انسان نما روبوٹ کے نئے ورژن کی ویڈیو پوسٹ کی۔
خیال رہے کہ آپٹیمس پہلا پروٹو ٹائپ روبوٹ اکتوبر 2022 میں ٹیسلا اے آئی ڈے کے موقع پر پیش کیا گیا تھا۔
اب آپٹیمس جنریشن 2 روبوٹ کو تیار کیا گیا ہے اور ویڈیو میں بتایا گیا کہ اس کی چلنے کی رفتار کو 30 فیصد بڑھایا گیا ہے۔
ویڈیو میں روبوٹ کی مختلف صلاحیتوں کا مظاہرہ بھی دکھایا گیا جس سے عندیہ ملتا ہے کہ اس کا جسمانی توازن بہتر کیا گیا ہے جبکہ وہ جم میں اٹھک بیٹھک کی ورزش بھی کرسکتا ہے۔
یہ روبوٹ انڈے بھی ایک جگہ سے اٹھا کر دوسری جگہ ابالنے کے لیے رکھ سکتا ہے۔
اس مقصد کے لیے روبوٹ کی انگلیوں اور ہاتھوں کے افعال کو بہتر بنایا گیا ہے۔
دوسری جانب کمپنی کی جانب سے جاری بیان میں بتایا گیا کہ اس نئے روبوٹ میں نیا ویژن سسٹم نصب کیا گیا ہے تاکہ وہ اپنے اردگرد کے ماحول کو زیادہ گہرائی سے دیکھ کر چل سکے۔
اسی طرح مختلف الگورتھمز اور سنسرز کو اپ گریڈ کیا گیا ہے تاکہ چلنے کے دوران مسائل کا سامنا نہ ہو۔
بیان کے مطابق یہ روبوٹ پہلے کے مقابلے میں زیادہ وزن اٹھانے کی صلاحیت رکھتا ہے جبکہ اس کی بیٹری لائف کو بھی بہتر کیا گیا ہے۔
جب آپٹیمس کا پہلا پروٹوٹائپ ماڈل پیش کیا گیا تھا، اس وقت ایلون مسک نے بتایا تھا کہ ہمارا مقصد جلد از جلد انسان نما روبوٹ تیار کرنا ہے، ابھی بھی روبوٹ کو بہتر بنانے کے لیے کافی کام کرنا باقی ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ ابھی دنیا میں تیار ہونے والے اس طرح کے انسان نما روبوٹس میں دنیا میں خود گھومنے کے لیے ذہانت موجود نہیں جبکہ ان کی تیاری کافی مہنگی ہے۔
مگر ان کا کہنا تھا کہ آپٹیمس بہت زیادہ باصلاحیت روبوٹ ہے جس کو بہت زیادہ تعداد میں تیار کیا جاسکتا ہے اور اس کی مالیت بھی ایک گاڑی سے کم ہوگی۔
اس سے قبل ایلون مسک نے 2021 میں اے آئی ڈے ایونٹ کے موقع پر انسان نما روبوٹس تیار کرنے کے منصوبے کا اعلان کیا تھا۔
اس موقع پر ایلون مسک نے کہا تھا کہ ان روبوٹس کو گھروں میں دوست یا ملازم کے طور پر استعمال کیا جاسکے گا۔
انہوں نے کہا کہ 'ٹیسلا دنیا کی سب سے بڑی روبوٹکس کمپنی ہے کیونکہ ہماری گاڑیاں بھی روبوٹس جیسی ہیں'۔