Time 13 دسمبر ، 2023
صحت و سائنس

تمباکو نوشی سے دماغ سکڑ جاتا ہے، تحقیق

یہ بات ایک نئی طبی تحقیق میں سامنے آئی / رائٹرز فوٹو
یہ بات ایک نئی طبی تحقیق میں سامنے آئی / رائٹرز فوٹو

تمباکو نوشی صرف جسم نہیں بلکہ دماغ کے لیے بھی تباہ کن ہوتی ہے۔

یہ بات امریکا میں ہونے والی ایک طبی تحقیق میں سامنے آئی۔

واشنگٹن یونیورسٹی اسکول آف میڈیسن کی تحقیق میں بتایا گیا کہ تمباکو نوشی سے دماغ سکڑنے کا خطرہ بڑھتا ہے اور دماغ قبل از وقت بڑھاپے کا شکار ہو جاتا ہے۔

اس تحقیق میں 40 ہزار سے زائد افراد کے ڈیٹا کی جانچ پڑتال کی گئی تھی۔

مختلف ٹیسٹوں سے ان افراد کے دماغی حجم اور تمباکو نوشی کی تاریخ کے بارے میں معلوم کیا گیا۔

نتائج سے معلوم ہوا کہ تمباکو نوشی سے دماغ کا حجم کم ہوتا ہے۔

درحقیقت ایک فرد روزانہ جتنے زیادہ سگریٹ پینے کا عادی ہوگا، دماغ کا حجم اتنا کم ہوگا۔

محققین نے بتایا کہ دماغی حجم سکڑنے سے بڑھاپے کی جانب سفر تیز ہو جاتا ہے۔

انہوں نے مزید کہا کہ دماغی عمر بڑھنے سے ڈیمینشیا جیسے دماغی تنزلی کے مرض سے متاثر ہونے کا خطرہ بڑھتا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ اچھی خبر یہ ہے کہ تمباکو نوشی کو ترک کرکے دماغی حجم کو مزید سکڑنے سے بچایا جا سکتا ہے۔

مگر بری خبر یہ ہے کہ تمباکو نوشی ترک کرنے سے دماغ کا حجم دوبارہ بحال نہیں ہوتا۔

محققین کے مطابق آپ تمباکو نوشی سے پہنچنے والے نقصان کی تلافی نہیں کر سکتے، مگر مزید نقصان سے خود کو ضرور بچا سکتے ہیں۔

اس تحقیق کے نتائج جرنل بائیولوجیکل سائیکاٹری : گلوبل اوپن سائنس میں شائع ہوئے۔

اس سے قبل جون 2022 میں امریکا کے جونز ہوپکنز بلومبرگ اسکول آف پبلک ہیلتھ کی تحقیق میں دریافت کیا گیا تھا کہ تمباکو نوشی کرنے والے افراد میں اس لت سے دور رہنے والوں کے مقابلے میں ہارٹ فیل ہونےکا خطرہ دوگنا زیادہ ہوتا ہے۔

اس تحقیق میں تمباکو نوشی اور ہارٹ فیلیئر کی مختلف اقسام کے درمیان تعلق کا جائزہ لیا گیا تھا۔

تحقیق میں دریافت کیا گیا کہ اگر لوگ تمباکو نوشی چھوڑ دیں تو بھی ان میں ہارٹ فیلیئر کا خطرہ کئی دہائیوں تک برقرار رہتا ہے۔

محققین نے بتایا کہ ان نتائج سے تمباکو نوشی سے ہمیشہ دور رہنے کی اہمیت واضح ہوتی ہے۔

مزید خبریں :