15 دسمبر ، 2023
پاکستان سمیت دنیا بھر میں کروڑوں افراد چائے یا کافی پینا پسند کرتے ہیں۔
چائے اور کافی دونوں کو صحت کے لیے مفید مانا جاتا ہے اور طبی سائنس نے بھی کچھ طبی فوائد کی تصدیق کی ہے۔
مثال کے طور پر چائے پینے سے موٹاپے، ذیابیطس اور امراض قلب سے متاثر ہونے کا خطرہ کم ہو سکتا ہے۔
مگر نہار منہ یا خالی پیٹ چائے یا کافی پینے کی عادت صحت کے لیے نقصان دہ ثابت ہو سکتی ہے۔
درحقیقت کیفین والے تمام مشروبات کا نہار منہ استعمال صحت پر منفی اثرات مرتب کرسکتا ہے۔
اس کے چند نقصانات درج ذیل ہیں۔
چائے میں موجود مخصوص مرکبات متلی کا احساس دلا سکتے ہیں، خاص طور پراگر آپ نہار منہ یا خالی پیٹ اس گرم مشروب کا استعمال کریں۔
اگر نہار منہ دودھ سے بنی چائے یا کافی کا استعمال کرتے ہیں تو اس سے پیٹ پھولنے کا امکان بڑھتا ہے۔
دودھ میں موجود لیکٹوز نامی قدرتی شکر خالی پیٹ زیادہ اثرانداز ہوتی ہے، جس سے پیٹ پھولنے، گیس اور قبض جیسے مسائل کا خطرہ بڑھتا ہے۔
کچھ افراد کو نہار منہ چائے یا کافی پینے سے سینے میں جلن کے مسئلے کا سامنا ہوتا ہے۔
چائے یا کافی میں موجود کیفین سے سینے میں جلن کی شکایت ہو سکتی ہے۔
تحقیقی رپورٹس کے مطابق کیفین سے غذائی نالی کو معدے سے منسلک کرنے والا حصہ پرسکون ہوتا ہے جس سے معدے میں موجود تیزابی سیال اوپر جانے لگتا ہے۔
کیفین سے معدے میں تیزابی سیال بننے کا عمل بھی تیز ہو سکتا ہے۔
اکثر افراد سردرد میں کمی لانے کے لیے نہار منہ چائے یا کافی کا استعمال کرتے ہیں۔
مگر چائے یا کافی میں موجود کیفین سے سردرد کا سامنا ہو سکتا ہے۔
ویسے تو چائے یا کافی میں پانی موجود ہوتا ہے مگر انہیں پینے سے پیشاب زیادہ آتا ہے۔
پیشاب کے راستے پانی جسم سے خارج ہوتا ہے اور جسم ڈی ہائیڈریشن کا شکار ہوتا ہے۔
یہ کہنے کی ضرورت نہیں کہ رات بھر سونے کے بعد صبح ہمارا جسم کچھ حد تک ڈی ہائیڈریشن کا شکار ہوتا ہے تو چائے یا کافی پینے سے اس کی شدت بڑھ جاتی ہے۔
جب آپ نہار منہ چائے یا کافی کا استعمال کرتے ہیں تو منہ میں موجود بیکٹریا ان مشروبات میں موجود چینی کو جذب کرتے ہیں۔
ایسا ہونے سے منہ میں تیزابیت بڑھتی ہے جس سے دانتوں کی رنگت متاثر ہوتی ہے۔
نوٹ: یہ مضمون طبی جریدوں میں شائع تفصیلات پر مبنی ہے، قارئین اس حوالے سے اپنے معالج سے بھی ضرور مشورہ کریں۔