21 جنوری ، 2024
سوشل میڈیا سائٹس کا استعمال تو اب دنیا بھر میں اربوں افراد کرتے ہیں اور اب اس کے ایک بڑے نقصان کا انکشاف ہوا ہے۔
جرمنی کی Ruhr University Bochum کی تحقیق میں بتایا گیا کہ سوشل میڈیا سائٹس کا استعمال لوگوں کو تناؤ کا شکار کرکے زندگی سے ناخوش بنانے کا باعث بن سکتا ہے۔
اس تحقیق میں 1230 افراد کو ایک آن لائن سروے میں شامل کیا گیا تھا۔
یہ افراد ہر ہفتے کم از کم ایک بار کسی ایک سوشل میڈیا سائٹ کو استعمال کرتے تھے۔
ان افراد سے 6 مختلف سوالنامے بھروائے گئے اور یہ دیکھا گیا کہ وہ کس حد تک مادہ پرست رویوں کے حامل ہیں اور کس طرح دیگر سے اپنا موازنہ کرتے ہیں۔
نتائج سے معلوم ہوا کہ مادہ پرست سوچ رکھنے والے افراد سوشل میڈیا سائٹس پر دیگر افراد سے اپنا موازنہ کرتے ہیں۔
تحقیق میں دریافت کیا گیا کہ مادہ پرستی اور سوشل میڈیا کے بے مقصد استعمال انہیں سوشل میڈیا کی لت کا شکار بھی بناتا ہے۔
تحقیق کے مطابق جب لوگ اپنا موازنہ دیگر سے کرتے ہیں تو انہیں مختلف ذہنی مسائل جیسے تناؤ کا سامنا ہوتا ہے۔
تناؤ سے متاثر افراد کا زندگی پر اطمینان کم ہوتا ہے۔
محققین نے بتایا کہ نتائج سے عندیہ ملتا ہے کہ سوشل میڈیا سائٹس کا استعمال ان افراد کے لیے نقصان دہ ہوسکتا ہے جب بہت زیادہ مادہ پرست سوچ کے حامل ہوتے ہیں۔
انہوں نے بتایا کہ یہ زیادہ پریشان کن ہے کیونکہ سوشل میڈیا کے نتیجے میں ان افراد کی مادہ پرست سوچ زیادہ بڑھ سکتی ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ سوشل میڈیا پر گزارے جانے والے وقت کو بتدریج کم کرنا زیادہ بہتر ہوتا ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ ضروری نہیں کہ سوشل میڈیا کا استعمال مکمل طور پر چھوڑ دیا جائے کیونکہ اس سے بھی ذہنی صحت متاثر ہو سکتی ہے۔
اس تحقیق کے نتائج جرنل Telematics and Informatics Reports میں شائع ہوئے۔