23 جنوری ، 2024
اگر آپ دن کا زیادہ وقت بیٹھ کر گزارتے ہیں تو یہ عادت قبل از وقت موت سمیت متعدد جان لیوا امراض کا خطرہ بڑھاتی ہے۔
یہ انتباہ ایک نئی طبی تحقیق میں سامنے آیا۔
طبی ماہرین کافی عرصے سے کہہ رہے ہیں کہ سست طرز زندگی صحت کے لیے تمباکو نوشی جتنا ہی خطرناک ثابت ہوتا ہے۔
ان خیالات کو مدنظر رکھ کر ماہرین کی جانب سے یہ تحقیق کی گئی۔
جرنل JAMA نیٹ ورک اوپن میں شائع تحقیق میں بتایا گیا کہ جو لوگ دن کا زیادہ وقت بیٹھ کر گزارتے ہیں، ان میں قبل از وقت موت کا خطرہ 16 فیصد تک بڑھ جاتا ہے۔
تحقیق کے دوران سست طرز زندگی یا زیادہ وقت بیٹھ کر گزارنے والے لگ بھگ 5 لاکھ افراد کے ڈیٹا کی جانچ پڑتال کی گئی۔
تحقیق کے دوران دیکھا گیا کہ جسمانی سرگرمیوں، بیٹھ کر گزارے جانے والا وقت اور طرز زندگی کے دیگر عناصر صحت پر کس حد تک اثر انداز ہوتے ہیں۔
ان افراد کی صحت کا جائزہ 20 سال تک لیا گیا جبکہ جنس، عمر، تمباکو نوشی اور جسمانی وزن جیسے عناصر کو بھی مدنظر رکھا گیا۔
اس عرصے میں 26 ہزار سے زائد افراد کا انتقال ہوا جن میں سے 57 فیصد ایسے تھے جو دن کا زیادہ تر وقت بیٹھ کر گزارتے تھے۔
تحقیق میں دریافت کیا گیا کہ بہت زیادہ وقت بیٹھ کر گزارنے سے دل کی شریانوں سے جڑے امراض سے موت کا خطرہ 34 فیصد تک بڑھ جاتا ہے۔
تحقیق میں بتایا گیا کہ بہت زیادہ وقت بیٹھ کر گزارنے کی عادت کو بیشتر افراد جدید طرز زندگی کا عام حصہ سمجھتے ہیں اور اس پر توجہ مرکوز نہیں کرتے۔
محققین کے مطابق نتائج سے عندیہ ملتا ہے کہ بیٹھنے کے وقت میں کمی اور جسمانی سرگرمیوں میں اضافے سے صحت پر مثبت اثرات مرتب ہوتے ہیں جبکہ قبل از وقت موت اور دل کی شریانوں کے امراض کا خطرہ کم ہوتا ہے۔
انہوں نے مزید بتایا کہ اگر آپ کو اپنے کام کی وجہ سے دن بھر کئی گھنٹے بیٹھنا پڑتا ہے تو روزانہ 15 سے 30 منٹ کی ورزش کو عادت بنالیں تاکہ قبل از وقت موت اور جان لیوا امراض کا خطرہ کم ہوسکے۔
ان کا کہنا تھا کہ زیادہ وقت بیٹھ کر گزارنے سے خون کی گردش محدود ہوتی ہے خاص طور پر زیریں بدن میں خون کا بہاؤ گھٹ جاتا ہے۔
اسی طرح بیٹھ کر وقت گزارنے سے موٹاپے کا خطرہ بھی بڑھتا ہے کیونکہ غذائی کیلوریز کم جلتی ہیں، جس سے ذیابیطس اور گردوں کے امراض کے ساتھ ساتھ امراض قلب کا سامنا بھی ہو سکتا ہے۔
محقین کے مطابق کام کے دوران کچھ وقت کے لیے چہل قدمی، اپنی جگہ سے کھڑے ہونے یا سیڑھیاں چڑھنے جیسی سرگرمیوں سے متعدد خطرات کو کم کیا جا سکتا ہے۔