02 فروری ، 2024
عدت کیس میں عدالتی پیشی کے موقع پر بانی پی ٹی آئی کی اہلیہ بشریٰ بی بی نے پہلی بار صحافیوں سے بات چیت کرتے ہوئے کہا ہے کہ اگر انہیں ڈیل کے تحت بنی گالا بھیجا گیا تو کینسل کر دیں، جیل میں رکھ لیں۔
کمرہ عدالت میں صحافیوں سے بات چیت کے دوران انہوں نے کہا کہ وہ خود گرفتاری کیلئے جیل آئیں، ان کے گھر کو سب جیل بنادیا گیا، وہ کوئی ہوٹل تو نہیں۔
بشریٰ بی بی کا کہنا تھا کہ ہم بزدل نہیں سچے لوگ ہیں، زندگی میں غلط کام نہیں کیا، ہمارا ایمان مضبوط ہےاور ایمان کی وجہ سے یہاں کھڑے ہیں۔
انہوں نے دعویٰ کیا کہ انہیں یہ بتایا گیا تھا کہ انہیں سملی ریسٹ ہاؤس لے کر جا رہے ہیں، مذاکرات کیلئے ان کی طرف بہت سے لوگ بھیجے گئے تھے، مجھ سے بالواسطہ رابطے کیے گئے، کمزور عورت نہیں ہوں، اپنی شرمندگی چھپانے کیلئے مجھ پر جھوٹا الزام لگایا گیا۔
بشریٰ بی بی کا کہنا تھا کہ اڈیالہ جیل پہنچتی تو بھول جاتی تھی کہ بانی پی ٹی آئی کو کیا پیغام دینا ہے، انہیں لگ رہا ہے کہ یہ سب انہیں ذلیل کرنے کی پلاننگ ہے۔
واضح رہے کہ احتساب عدالت نے بانی پی ٹی آئی عمران خان اور ان کی اہلیہ بشریٰ بی بی کو توشہ خانہ کیس میں 14،14 سال قید بامشقت کی سزا اور ایک ارب سے زائد کا جرمانے کی سزا سنائی تھی۔
سزا سنائے جانے کے بعد بشریٰ بی بی گرفتاری دینے خود اڈیالا جیل پہنچی تھیں لیکن انہیں گرفتار نہیں کیا گیا بعد ازاں انہیں اڈیالہ جیل سے اسلام آباد میں ان کی رہائش گاہ بنی گالا منتقل کردیاگیا اور ان کیلئے ان کی رہائش گاہ کو سب جیل قرار دیا گیا تھا۔