04 فروری ، 2024
امیر جماعت اسلامی کراچی حافظ نعیم الرحمان کا کہنا ہے کہ ایک بارش سے پورا شہر کراچی ڈوب گیا، پیپلز پارٹی کے ساتھ ایم کیو ایم بھی اس جرم میں برابر کی شریک ہے۔
کراچی میں پریس کانفرنس کرتے حافظ نعیم الرحمان نے کہا کہ رات شہر میں 52 ملی میٹر بارش ہوئی تو شہر ڈوب گیا، پنجاب اور کے پی میں بھی اس سے زیادہ بارش ہوتی ہے لیکن زندگی چلتی رہتی ہے، کراچی میں ایک بارش کے بعد زندگی رک جاتی ہے، کل کی بارش سے پیپلز پارٹی کی کارکردگی سامنے آ گئی، پی پی اربوں روپے الیکشن مہم پر لگا رہی ہے۔
انہوں نے کہا کہ کے ایم سی نے اپنی ذمہ داری ادا نہیں کی، ہمارےکونسلر سڑکوں پر موجود رہے،کونسلر ہدایت سے پہلے ہی سڑکوں پر کھڑے تھے، پوری شارع فیصل ڈوبی ہوئی تھی، رات تین بجے تک لوگ گھر پہنچے، میئر شہریوں پر ٹیکس لگائے جا رہے ہیں، وہ سارے اختیارات کے ساتھ ہیں، صوبائی ادارے بھی ان ہی کے ہیں۔
امیر جماعت اسلامی کراچی نے کہا کہ ایم کیو ایم پیپلزپارٹی کے ساتھ جرم میں شریک ہے، ایم کیو ایم نے مینڈیٹ وڈیروں کو بیچا، ایم کیو ایم دعویٰ کرتی تھی کسی کی حمایت کی ضرورت نہیں، آج 10 جماعتوں کی حمایت کے بعد بھی کچھ حاصل نہیں ہوگا۔
ان کا کہنا تھا کل کی بارش کے بعد شہری سوچ رہے ہیں شہر کا کوئی پرسان حال نہیں، ہمارے چیئرمین سڑکوں پر تھے، شہری سیورج کا ملا ہوا پانی استعمال کرتے ہیں، بارش کو 12 گھنٹے گزرنے کے بعد بھی 120 فیڈر ٹرپ ہیں، ایک بارش نے سب کو بے نقاب کر دیا۔
حافظ نعیم الرحمان کا کہنا تھا ہم انتخابات کے لیے خدمت نہیں کرتے، سیلاب میں کوئی الیکشن نہیں ہو رہے تھے، تب بھی خدمت کی، آر اوز، ڈی آر اوز کے ذریعے کسی کو جیتنے نہیں دیں گے، کارکنوں سے کہتا ہوں آپ کی خدمت لوگوں کو ووٹ ڈالنے پر مجبور کرے گی، جہاں جہاں جماعت اسلامی کے ٹاؤن ہیں وہاں کام کریں گے، ہم اپوزیشن میں بیٹھنے کے لیے مہم نہیں چلا رہے، ہم حکومت میں آئیں گے۔