طلاق کو کلنک نہیں بنانا چاہیے: جگن کاظم

طلاق ایک ایسا ٹوٹا کانچ کا ٹکڑا ہے جسے آپ چاہیں جتنا بھی جوڑ لیں اس کی دراڑیں زندگی بھر رہتی ہیں: اداکارہ کی پروگرام میں گفتگو/ فائل فوٹو
طلاق ایک ایسا ٹوٹا کانچ کا ٹکڑا ہے جسے آپ چاہیں جتنا بھی جوڑ لیں اس کی دراڑیں زندگی بھر رہتی ہیں: اداکارہ کی پروگرام میں گفتگو/ فائل فوٹو

 پاکستانی اداکارہ، ماڈل و میزبان جگن کاظم کا کہنا ہے کہ میں ایک طلاق یافتہ عورت کو ارینج میرج کا مشورہ نہیں دیتی۔

حال ہی میں اداکارہ جگن کاظم  میک اپ آرٹسٹ  مسرت مصباح کے ڈیجیٹل شو میں شریک ہوئیں جس دوران اداکارہ نے  اپنی طلاق اور پھر دوسری شادی کے تجربے پر بات کی۔

ایک سوال کے جواب میں اداکارہ نے بتایا کہ میں طلاق کی تکلیف سے گزری ہوئی ہوں یہ ایک ایسا ٹوٹا کانچ کا ٹکڑا ہے جسے آپ چاہیں جتنا بھی جوڑ لیں اس کی دراڑیں زندگی بھر رہتی ہیں، جب ایک طلاق یافتہ عورت کی شادی کی بات آتی ہے اور خاص طور پر  جب اس کے ساتھ بچہ بھی ہو تو  بہت مشکل ہوتا ہے، اس کی طلاق کے بعد لوگ اس سے ہمدردی کرنا شروع کردیتے ہیں لیکن  جب میری طلاق ہوئی تو اس وقت میں نے خود کو بہت واضح  انداز میں سمجھادیا تھا کہ  میں جوان ہوں اور میرا بچہ بھی ہے جس سے میں بے حد محبت کرتی ہوں لیکن اس دوران اگر میرے لیے کوئی اچھا رشتہ آیا تو میں ضرور غور کروں گی۔

جگن کاظم نے مزید کہاکہ اس وقت میں نے خود سے کہا تھا کہ  جو شخص مجھ سے شادی کرے گا وہ مجھ سے اور میرے بیٹے دونوں سے شادی کرے گا، اس کے بعد میں نے اپنی دوسری شادی کا ارادہ کرتے ہی دوسرے شوہر فیصل سے بیٹے کی ملاقات کروادی تھی، میرے شوہر کا رویہ میرے بیٹے کے ساتھ بہت اچھا ہے، میری دوسری شادی کے بعد میرے بیٹے کو باپ کی کمی محسوس نہیں ہوئی۔

معاشرے میں ہونے والی طلاق پر بات کرتے ہوئے جگن کاظم کا کہنا تھا کہ پہلے وقتوں میں یہ کہا جاتا تھا کہ  اپنے ازدواجی رشتے کو نبھانے کیلئےجان لگادو لیکن اپنی شادی کو چلاؤ، پہلے والدین لڑکی کو یہ سمجھا کر  سسرال بھیجتے تھے اس گھر سے تمہاراجنازہ ہی اٹھے گا لیکن اب والدین بچوں کو آسان راستہ دیتے ہیں، طلاق  ایک آسان راستہ بن گئی ہے، اب کہا جاتا ہے کوشش کرو لیکن اگر نہ چلے تو کنارہ کشی کرلو۔

اداکارہ نے ایک سوال کے جواب میں مشورہ دیتے ہوئے کہا کہ ماضی کی مشکل چیزوں کو آج کے دور میں نہ دہرائیں، پہلے وقتوں میں لڑکی کو کہا جاتا تھا کہ طلاق نہیں لینی رشتے کو نبھانے کیلئے جان لگادینی ہے، ماضی میں تو لڑکی کیلئے طلاق ایک ناپسندیدہ چیز سمجھتی جاتی تھی لیکن طلاق کو کلنک نہیں بنانا چاہیے، اگرچہ طلاق ایک جائز عمل ہے لیکن یہ عمل اس کے پورے گھروالوں کو تکلیف دیتاہے۔

مزید خبریں :