اوپن اے آئی نے تحریری ہدایات سے ویڈیو بنانے والا ٹول متعارف کروا دیا

فوٹو: فائل
فوٹو: فائل

چیٹ جی پی ٹی تیار کرنے والی کمپنی اوپن اے آئی نے   تحریری ہدایات سے ویڈیو بنانے والا ٹول متعارف کروا دیا۔

اوپن اے آئی نے ایک بار پھر ڈیجیٹل دنیا میں انقلاب برپا کر دیا ہے کیونکہ اس نے مواد کی تخلیق کے منظر نامے کو ایک نئی شکل دے دی ہے۔

اوپن اے آئی نے سورا(Sora) نامی اے آئی ٹول  متعارف کروادیا ہے جس کی مدد سے صارفین  تحریری ہدایت سے ویڈیو تخلیق کرسکیں گے۔

اوپن اے آئ نےحال ہی میں باضابطہ طور پر اپنا تازہ ترین تول، سورا (Sora)  عوام کے سامنے متعارف کروایا جس میں ٹیکسٹ (تحریری ہدایت) کے ذریعے با آسانی کسی بھی قسم کی ویڈیو تخلیق کی جاسکتی ہے۔

اس کا مطلب یہ ہے کہ صارفین اب تحریری مواد سے براہ راست ویڈیو مواد تیار کر سکتے جو ڈیجیٹل دنیا میں مواد کی تخلیق کو ناقابل یقین بلندیوں تک لے جائے گا۔

سورا ایک AI ماڈل ہے جو ٹیکسٹ ہدایات سے حقیقت پسندانہ اور تخیلاتی مناظر بنا سکتا ہے۔سورا تحریری اشارے کو ایک منٹ کی ویڈیوز میں تبدیل کرنے کی صلاحیت رکھتا ہے، چاہے وہ سمندر کی لہروں کے پار موٹر سائیکل پر سوار کچھوے کا تصور ہو یا پہاڑ پر پوڈ کاسٹ میں مشغول کتوں کا، سورا بے مثال حقیقت پسندی کے ساتھ تخیل کو زندہ کرتا ہے۔

اوپن اے آئی کے سی ای او سیم آلٹ مین نے سوشل میڈیا پرسورا کا استعمال کرتے ہوئے تحریری ہدایت کے ذریعے تیار کردہ ویڈیو کی ایک سیریز بھی جاری کی۔

اس اعلان سے اے آئی استعمال کرنے والوں میں خوشی کی لہر دوڑ گئی ہے۔

اوپن اے آئی کے نئے ٹول نے جہاں آسانی پیدا کی ہے وہیں ساتھ ہی AI سے تیار کردہ مواد کے اثرات کے بارے میں خدشات بھی پیدا کیے ہیں۔ لوگ نوکریوں سے محروم ہونے اور جعلی معلومات کے پھیلاؤ سے پریشان ہیں۔

اوپن اے آئی کے ترجمان نے عوام کو یقین دلایا کہ سورا کو مستقبل میں وسیع پیمانے پر دستیاب نہیں کیا جائے گا۔ اوپن اے آئی ممکنہ طور پر اس ٹول کے غلط استعمال نہ ہونے کا تدارک کر رہا ہے۔ کمپنی کا مقصد ذمہ دارانہ تعیناتی اور اخلاقی تحفظات کی اہمیت پر زور دیتے ہوئے AI کمیونٹی سے ابتدائی رائے طلب کرنا ہے۔

جیسے جیسے دنیا ترقی کرتی جارہی ہے ویسے ویسے مصنوعی مواد سے حقیقی مواد کو سمجھنا مشکل ہوتا جا رہا ہے۔ اس صورتحال کے پیشِ نظر فیڈرل ٹریڈ کمیشن (FTC) نے AI سے پیدا ہونے والی دھوکا دہی کا مقابلہ کرنے کے لیے قواعد تجویز کیے ہیں، جس میں اے آئی کے دور میں حفاظتی اقدامات کی ضرورت کو اجاگر کیا گیا ہے ۔

سورا سے تیار کردہ مواد کا پتہ لگانے کے لیے FTC جیسے ریگولیٹرز ٹولز پر کام کر رہے ہیں اور ویڈیوز میں میٹا ڈیٹا ایمبیڈ کرنے کی منصوبہ بندی کر رہا ہے تاکہ ان کی اصلیت کا پتہ لگایا جا سکے کہ آیا یہ اصلی ہیں کہ نہیں۔ 

واضح رہے کہ اس سے قبل گوگل نے  بھی آرٹی فیشل انٹیلی جنس (اے آئی) ٹیکنالوجی پر مبنی ویڈیو تیار کرنے والا نیا ٹول متعارف کرایا تھا۔