امریکا کی 114 سالہ خاتون کی طویل زندگی کا راز جانیں

الزبتھ فرانسس (درمیان میں) کی یہ تصویر گزشتہ سال کی ہے / فوٹو بشکریہ LongeviQuest
الزبتھ فرانسس (درمیان میں) کی یہ تصویر گزشتہ سال کی ہے / فوٹو بشکریہ LongeviQuest

الزبتھ فرانسس نے امریکا کی معمر ترین شخصیت کا اعزاز اپنے نام کر لیا ہے۔

114 سالہ خاتون کو یہ اعزاز اس وقت حاصل ہوا جب گزشتہ دنوں Edith Ceccarelli نامی خاتون کا 116 سال اور 17 دن کی عمر میں انتقال ہوا۔

الزبتھ فرانسس کی عمر 114 سال اور 217 دن ہے اور ان کی پیدائش Louisiana میں ہوئی تھی مگر وہ 1920 میں ٹیکساس منتقل ہوگئی تھیں۔

1999 سے وہ اپنی 94 سالہ بیٹی ڈورتھی ولیمز کے ساتھ مقیم ہیں مگر انہیں روزانہ ماہرین دیکھنے آتے ہیں۔

2017 میں انہوں نے وہیل چیئر کا استعمال شروع کیا تھا جبکہ اگست 2023 سے وہ بستر تک محدود ہیں۔

انہیں یادداشت کے بھی کچھ مسائل کا سامنا ہے مگر ڈورتھی ولیمز کے مطابق ان کی والدہ ذہنی طور پر مستعد ہیں اور اپنے خاندان کو پہنچانتی ہیں۔

الزبھ فرانسس تو اپنی لمبی عمر کا راز نہیں بتاتی بلکہ اسے خدا کا تحفہ قرار دیتی ہیں مگر ان کے خاندان کے خیال میں طرز زندگی کے کچھ عناصر نے ان کی لمبی عمر میں کردار ادا کیا ہے۔

الزبتھ فرانسس کی نواسی کی بیٹی Ethel Harrison نے بتایا کہ وہ ہمیشہ اپنی صحت کا خیال رکھتی رہی ہیں۔

انہوں نے مزید بتایا کہ الزبتھ فرانسس 100 سال کی عمر کے قریب تک چہل قدمی کرنے کی عادی تھیں جبکہ اپنی زندگی میں انہوں نے کبھی تمباکو نوشی یا الکحل کا استعمال نہیں کیا۔

اسی طرح وہ فاسٹ فوڈ سے دور رہتی تھیں جبکہ غذا میں زیادہ تر پھلوں اور سبزیوں جیسے گاجروں اور بھنڈی کا استعمال کرتی تھیں۔

درحقیقت وہ عرصے تک اپنے گھر میں اگائی جانے والی سبزیوں کو خود پکا کر کھاتی تھیں۔

سائنسی تحقیق میں بھی بتایا گیا ہے کہ پھلوں اور سبزیوں کا زیادہ استعمال کسی فرد کی عمر میں اضافہ کرتا ہے۔

وہ اپنا زیادہ تر وقت خاندان کے ساتھ گزارتی ہیں اور Ethel Harrison کے مطابق ہم سب ملکر کام کرتے ہیں۔

تحقیقی رپورٹس کے مطابق لوگوں سے مضبوط تعلق اور سماجی میل ملاپ سے لمبی اور صحت مند زندگی کے حصول میں مدد ملتی ہے۔

الزبتھ فرانسس نے تنہا ماں کے روپ میں خاندان کی پرورش کی تھی اور اس کے لیے وہ ریٹائرمنٹ کے بعد بھی ملازمت کرتی رہی تھیں۔

اس بارے میں ماہرین کا کہنا ہے کہ زیادہ سے زیادہ عرصے تک جسمانی اور ذہنی طور پر متحرک رہنے سے لمبی عمر کے حصول میں مدد ملتی ہے جبکہ جلد ریٹائرمنٹ سے موت کا خطرہ بڑھتا ہے۔