29 فروری ، 2024
اسلام آباد: چیف جسٹس کے خلاف سوشل میڈیا مہم چلانےکےکیس میں ایف آئی اے کی تحویل میں موجود صحافی، یوٹیوبر اسد طور کے وکلاکے مطابق اسدطور 36 گھنٹے سے بھوک ہڑتال پر ہیں، ان کی حالت تیزی سے خراب ہو رہی ہے۔
عدالتی حکم پر اسدطور سے ان کی والدہ اور وکلا نے ایف آئی اے آفس میں ملاقات کی۔
اس حوالے سے اسد طور کے وکیل ہادی علی چٹھہ نے بتایا کہ اسدطور بھوک ہڑتال پر ہیں، 36 گھنٹے سے کچھ نہیں کھایا، طبیعت کی ناسازی پر ایف آئی اے نے رات کو ریسکیو 1122 کے اہلکاروں کو بلایا تھا۔
وکیل ہادی علی چٹھہ کا کہنا تھا کہ ججز کی توہین سے متعلق اسد طور سےکوئی سوال نہیں ہوا، اسد طور سے پوچھا جا رہا ہےکہ فلاں فلاں سے متعلق وی لاگ کیوں کیا، پرچی پر لکھے سوال اسدطور سے پوچھے جا رہے ہیں۔
وکیل ایمان مزاری کا کہنا تھا کہ تمام تر تفتیش کا ججز کی توہین سے کوئی تعلق نہیں، اسد طور پر اکاؤنٹ کے پاس ورڈ اور صحافتی ذرائع بتانےکے لیے زور دیا جا رہا ہے، اسدطور تاحال صحافتی ذرائع بتانے سے انکار کر رہے ہیں۔
ایمان مزاری کا کہنا تھا کہ اسد طور نے بھوک ہڑتال کی ہوئی ہے اور ان کی طبعیت کافی خراب ہے، اسدطور کے حوصلے بلند، لیکن ان کی حالت تیزی سے خراب ہو رہی ہے۔
خیال رہےکہ اسد طورکو پانچ روز کے ریمانڈ پر ایف آئی اے کی تحویل میں دیا گیا ہے۔