ڈائٹ مشروبات کا استعمال دل کے سنگین عارضے کا خطرہ بڑھاتا ہے، تحقیق

یہ انتباہ ایک طبی تحقیق میں سامنے آیا / فائل فوٹو
یہ انتباہ ایک طبی تحقیق میں سامنے آیا / فائل فوٹو

ڈائٹ سافٹ ڈرنکس (مصنوعی مٹھاس پر مبنی مشروبات) پینے سے دل کی ایک سنگین بیماری سے متاثر ہونے کا خطرہ بڑھ جاتا ہے۔

یہ انتباہ چین میں ہونے والی ایک طبی تحقیق میں سامنے آیا۔

شنگھائی جیاؤ ٹونگ یونیورسٹی اسکول آف میڈیسن کی تحقیق میں بتایا گیا کہ ہر ہفتے 2 لیٹر ڈائٹ مشروبات کا استعمال کرنے والے افراد میں دل کی دھڑکن کی بے ترتیبی کا خطرہ 20 فیصد تک بڑھ جاتا ہے۔

دل کی دھڑکن میں بے ترتیبی کے عارضے کے لیے طبی زبان میں atrial fibrillation کی اصطلاح استعمال کی جاتی ہے۔

تحقیق میں مزید بتایا گیا کہ چینی سے بنے مشروبات کے استعمال سے دل کے اس عارضے کا خطرہ 10 فیصد تک بڑھ جاتا ہے۔

اس کے مقابلے میں خالص اور بغیر مٹھاس والے جوس جیسے اورنج جوس پینے سے atrial fibrillation سے متاثر ہونے کا خطرہ 8 فیصد تک گھٹ جاتا ہے۔

اس تحقیق میں 37 سے 73 سال کی عمر کے 2 لاکھ سے زائد افراد کے ڈیٹا کی جانچ پڑتال کی گئی تھی۔

ان افراد کی صحت کا جائزہ 10 سال تک لیا گیا اور یہ دیکھا گیا کہ چینی سے بنے یا شوگر فری مشروبات سے صحت پر کیا اثرات مرتب ہوتے ہیں۔

تحقیق میں دریافت کیا گیا کہ خواتین میں مصنوعی مٹھاس سے بنے مشروبات کے استعمال کی شرح زیادہ ہوتی ہے جس سے ذیابیطس ٹائپ 2 کا خطرہ بڑھتا ہے۔

اسی طرح مردوں کی جانب سے چینی سے بنے مشروبات کو زیادہ ترجیح دی جاتی ہے جس سے امراض قلب کا خطرہ بڑھتا ہے۔

محققین نے بتایا کہ نتائج کو دیکھتے ہوئے ہم لوگوں کو یہ مشورہ دیتے ہیں کہ وہ شوگر فری اور چینی سے بنے مشروبات سے گریز کر یں۔

انہوں نے مزید کہا کہ کم چینی اور کیلوریز والے مشروبات کو صحت بخش تصور نہیں کرنا چاہیے کیونکہ ان سے بھی صحت کو خطرات لاحق ہو سکتے ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ اس حوالے سے مزید تحقیق کی ضرورت ہے تاکہ نتائج کی تصدیق ہوسکے۔

خیال رہے کہ دل کی دھڑکن میں بے ترتیبی سے فالج کا خطرہ بڑھتا ہے۔

اسی طرح یہ عارضہ خون کے گاڑھے ہونے، ہارٹ فیلیئر اور ہارٹ اٹیک کا خطرہ بھی بڑھتا ہے۔

اس تحقیق کے نتائج جرنل Circulation: Arrhythmia and Electrophysiology میں شائع ہوئے۔

مزید خبریں :