کراچی میں شہریوں سے ٹریفک چالان کی مد میں یومیہ ایک کروڑ روپےکی وصولی

کراچی میں یومیہ 10 ہزار  سے زائد ٹریفک چالان کٹنے لگے، شہریوں سے چالان کی مد میں روزانہ تقریباً ایک کروڑ  روپے وصول کیے جارہے ہیں ۔

کراچی کی شاہراہوں اور  چوراہوں پر 8 سے 10 ٹریفک پولیس اہلکار و افسران نظر آتے ہیں جو گاڑیوں اور  موٹر سائیکل سواروں کو  روکتے ہیں اور قانون کی مختلف شقیں توڑنےکا جواز بتا کر  چالان کردیا جاتا ہے۔

سیکڑوں ہزاروں روپےکے چالان مہنگائی سے پریشان عوام کی مشکلات میں مزید اضافہ کرنے لگے ہیں۔

کراچی میں 90 ٹریفک سیکشن ہیں، ٹریفک پولیس کے عملےکا دعویٰ ہےکہ ہر ایک سیکشن افسر کو  روزانہ 25  سے زائد چالان کا ٹارگٹ دیا جاتا ہے۔

شہریوں کا کہنا ہےکہ کچھ اہلکار  زیادہ پیسوں کے چالان سے ڈراتے ہیں اور  پھر چند سو کی رشوت پکڑ کر کچی پرچی تھما کر کہتے ہیں آگےکوئی پوچھے  یا روکے تو پرچی دکھا کر کہنا پیچھے دے آیا ہوں۔

دوسری جانب ڈی آئی جی ٹریفک کا کہنا ہےکہ قوانین کی خلاف ورزیوں کے باعث چالان میں اضافہ ہوا ہے، شہری بنا لائسنس اور  رانگ وےکا استعمال زیادہ کرتے ہیں جس کی وجہ سے چالان میں اضافہ ہوا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ ٹریفک جام کے مسئلے کو حل کرنے کے لیے پبلک ٹرانسپورٹ کے انفرااسڑکچر کو بہتر کرنا ہوگا۔

سماجی حلقوں کا کہنا ہےکہ ٹریفک قوانین کی خلاف ورزی پرکارروائی ضروری ہے مگر چالان کی رقم زیادہ نہیں ہونی چاہیے۔


مزید خبریں :