فالج جیسے مرض سے بچنا چاہتے ہیں؟ تو یہ عادت آج ہی اپنا لیں

یہ بات ایک طبی تحقیق میں سامنے آئی / فائل فوٹو
یہ بات ایک طبی تحقیق میں سامنے آئی / فائل فوٹو

فالج ایسا مرض ہے جس کے شکار فرد کا فوری علاج نہ ہو تو موت کا خطرہ بہت زیادہ بڑھ جاتا ہے۔

فالج کا خطرہ ہر عمر کے افراد میں ہوتا ہے مگر 55 سال کی عمر کے بعد یہ خطرہ زیادہ بڑھ جاتا ہے جبکہ ذیابیطس، ہائی بلڈ پریشر، موٹاپے اور ہائی کولیسٹرول سے بھی فالج کا خطرہ بڑھتا ہے۔

مگر اچھی بات یہ ہے کہ اس جان لیوا مرض سے بچنا زیادہ مشکل نہیں بلکہ روزانہ معمولی جسمانی سرگرمیوں سے فالج کے خطرے کو نمایاں حد تک کم کیا جا سکتا ہے۔

یہ بات اٹلی میں ہونے والی ایک طبی تحقیق میں سامنے آئی۔

L’Aquila یونیورسٹی کی اس تحقیق میں بتایا گیا کہ کچھ نہ کرنے سے بہت کم ورزش کرنا بہتر ہوتا ہے۔

اس تحقیق میں ساڑھے 7 لاکھ افراد پر ہونے والی 15 ایسی تحقیقی رپورٹس کا تجزیہ کیا گیا تھا جن میں ہر قسم کی جسمانی سرگرمیوں کے اثرات کا جائزہ لیا گیا تھا۔

زیادہ وقت بیٹھ کر گزارنے یا سست طرز زندگی کو متعدد دائمی امراض بشمول موٹاپے، امراض قلب، ذیابیطس ٹائپ 2 اور فالج کا خطرہ بڑھانے والا عنصر قرار دیا جاتا ہے۔

تحقیق میں بتایا گیا کہ کم از کم وقت تک ورزش کرنے سے بھی فالج کا خطرہ کم ہوتا ہے، چاہے عمر جو بھی ہو۔

درحقیقت بہت کم ورزش جیسے چند منٹ کی چہل قدمی یا سیڑھیاں چڑھنے سے بھی فالج کا خطرہ 10 سے 30 فیصد تک کم ہو جاتا ہے۔

فالج کی 2 اقسام ہیں، ایک برین ہیمرج جس میں دماغی شریان پھٹ جاتی ہے جبکہ دوسری قسم میں دماغ کو خون پہنچانے والی شریان بلاک ہوجاتی ہے جس سے آکسیجن کی کمی ہوتی ہے اور دماغ کو نقصان پہنچتا ہے، اسے طبی زبان میں ischemic stroke کہا جاتا ہے۔

تحقیق کے مطابق ہلکی پھلکی ورزش سے ischemic stroke کا خطرہ 13 فیصد تک گھٹ جاتا ہے۔

اسی طرح معمولی ورزش سے برین ہیمرج کا خطرہ 16 فیصد تک کم ہو جاتا ہے۔

تحقیق میں بتایا گیا کہ اگر آپ معتدل حد تک ورزش کرتے ہیں تو فالج کا خطرہ 33 فیصد تک کم ہو جاتا ہے۔

محققین نے بتایا کہ ہم نے تحقیقی رپورٹس کا منظم جائزہ لیا اور دریافت کیا کہ بہت کم وقت تک کی جانے والی جسمانی سرگرمیوں سے بھی فالج کا خطرہ کم ہوتا ہے۔

اس تحقیق کے نتائج بی ایم جے جرنل آف نیورولوجی، نیورو سرجری اینڈ سائیکاٹری میں شائع ہوئے۔

مزید خبریں :