19 مارچ ، 2024
مدینہ اسلام آباد کی پرواز کے دوران مسقط میں ہنگامی لینڈنگ کرنے والے بوئنگ 777 طیارے کی بحالی کیلئے پی آئی اے کی 8 پروازوں نے اڑان بھری جب کہ انجن کی تبدیلی کے بعد طیارہ 13 دن بعد فعال ہوسکا۔
بوئنگ 777 طیارہ 6 مارچ کو مدینہ اسلام آباد جاتے ہوئے 35 ہزار فٹ کی بلندی پر فنی خرابی کا شکار ہوا اور شدید خرابی کے باعث طیارے نے مسقط ائیرپورٹ پر ہنگامی لینڈنگ کی تھی۔
طیارے کی بحالی کیلئے پی آئی اے کی انجینئرنگ ٹیم اے ٹی آر طیارے میں خصوصی پرواز کے طور پر مسقط پہنچی تھی جس نے ڈیڑھ ہفتہ مسقط میں قیام کیا۔
مسقط میں پھنسے 392 مسافروں میں سے 322 کو دوسرے بوئنگ طیارے میں منزل تک پہنچایا گیا، 40 سے زائد مسافر اے ٹی آر طیارے کی خصوصی پرواز میں کراچی لائے گئے جہاں سے دوسری پرواز میں انہیں منزل تک پہنچایا گیا جب کہ باقی مسافر شام کی پرواز سے لاہور پہنچے اور لاہور سے ان کی منزل تک لانے کے لیے متبادل انتظام کیا گیا۔
فنی خرابی کا شکار بوئنگ 777 طیارے کی بحالی کیلئے متبادل انجن سی 130 طیارے کی خصوصی پرواز سے مسقط بھیجا گیا تھا، یہی خصوصی طیارہ خراب انجن لے کر کراچی آیا، انجن کی تبدیلی کے بعد بحال بوئنگ مزید کئی دن مسقط میں رکا رہا۔
بلآخر نویں پرواز پی کے 9226 کے طور پر یہ بوئنگ پیر کی شام کراچی پہنچا، اس طیارے کی بحالی پر پی آئی اے کے لاکھوں ڈالر کے اخراجات آئے ہیں، مسافروں کو منزل تک پہنچانے، طیارے کی بحالی کیلئے متبادل پروازوں کی اڑانوں اور انجن کی تبدیلی جیسی مرمت کو تباہی کا شکار قومی ائیر لائن کو بڑا ’ٹیکہ‘ قرار دیا جا رہا ہے۔