حکومت کا ٹیکس چوری روکنے اور معیشت کو دستاویزی شکل دینے کیلئے بڑا قدم

فوٹو: فائل
فوٹو: فائل

حکومت نے ٹیکس چوری روکنے اور معیشت کو دستاویزی شکل دینے کے لیے بڑا قدم اٹھاتے ہوئے نجی اسکولوں،کالجوں، بڑے اسپتالوں ،جم اور کلبوں کو فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر)  کے سافٹ ویئر سسٹم سے منسلک کرنا لازمی قرار دے دیا۔

مختلف کمپنیاں، ایلیٹ کلب، صحت و تعلیم کے ادارے، جم اور ہیلتھ کلب، پرسنل کیئر، ہیلتھ کیئر ادارے اور سلمنگ کلینکس بھی اس سافٹ ویئر سے منسلک کیے جائیں گے۔

ایف بی آر کی جانب سے جاری نوٹیفکیشن کے مطابق آن لائن انٹیگریشن آف بزنس کے تحت سافٹ ویئر کی تنصیب سے ٹیکس نیٹ توسیع کا فیصلہ کیا گیا ہے جس سے مختلف کمپنیوں،ایلیٹ کلب،صحت وتعلیم کے اداروں کو سافٹ ویئر سسٹم سے منسلک کرنا لازمی قرار دیا گیا ہے۔

نوٹیفکیشن میں کہا گیا ہے کہ جم، کلبوں، ہیلتھ کلب، پرسنل کیئر، ہیلتھ کیئر ، سلیمنگ کلینکس کو بھی منسلک کیا جائے گا جبکہ لاہور جمخانہ، اسلام آباد کلب، چناب کلب بھی سافٹ ویئر سسٹم سے منسلک ہوں گے، اس کے علاوہ رائل پام لاہور،کراچی جمخانہ اور پولو کلب بھی اس میں شامل ہیں۔

ایف بی آر کے نوٹیفکیشن کے مطابق منی چینجرز،فاریکس ڈیلرز اور غیرملکی کمپنیوں کو بھی سافٹ ویئر سسٹم کا پابند بنادیا گیا جبکہ تمام بڑے اسپتال، لیبارٹریز اور نجی اسکول کالجز میں بھی سافٹ ویئر نصب کیا جائے گا۔

نوٹیفکیشن میں کہا گیا ہے کہ میڈیکل ڈائیگناسٹک لیبارٹریز،کلینکس اور پریکٹشنرز بھی نئے سسٹم کے پابند ہوں گے۔

ایف بی آر کے مطابق  سافٹ ویئر سسٹم سے منسلک ہونے کے نوٹیفکیشن کا اطلاق یکم جولائی 2024 سے ہوگا۔

ایف بی آر کا کہنا ہے کہ سافٹ ویئر کی تنصیب سے نئی کمپنیاں اور افراد ٹیکس نیٹ میں آئیں گے،  پوائنٹ آف سیل سسٹم، فسکل الیکٹرانک ڈیوائس اینڈ سافٹ ویئر ایف بی آر سے منسلک ہوگا، سافٹ ویئرکی تنصیب سے سیلز ٹیکس، انکم ٹیکس میں ودہولڈنگ ٹیکس کی چوری پر قابو پایا جائےگا۔

ایف بی آر کے نوٹیفکیشن کے مطابق کمپنی ملازمین کی تعداد اور دیگر کوائف ایف بی آر کو دینا ہوں گے،  سافٹ ویئر کیلئے لائسنس ایف بی آر کی نامزد کردہ کمیٹی فراہم کرے گی۔

ایف بی آر کا کہنا ہے کہ 45 مربع فٹ سے کم جگہ پر قائم نان اے سی ہوٹل و موٹلز پر اطلاق نہیں ہوگا، نان اے سی چھوٹے ریسٹورنٹس پر بھی سافٹ ویئر سسٹم نصب نہیں کیا جائے گا۔

مزید خبریں :