کراچی میں مذہبی رواداری کی مثال قائم، مختلف مذاہب کے افراد کی ’ہولی‘ کے تہوار میں شرکت

ہولی تقریب میں شریک مختلف مذاہب اور کمیونٹیز کے لوگوں نے بڑھتی ہوئی منافرت کو مسترد کیا اور بین المذاہب ہم آہنگی و سماجی رواداری کا پیغام دیا۔ ا— فوٹو: فائل
ہولی تقریب میں شریک مختلف مذاہب اور کمیونٹیز کے لوگوں نے بڑھتی ہوئی منافرت کو مسترد کیا اور بین المذاہب ہم آہنگی و سماجی رواداری کا پیغام دیا۔ ا— فوٹو: فائل

کراچی میں سماج سیوا فاؤنڈیشن کے زیر اہتمام ہندو برادری کے مذہبی تہوار ہولی کی تقریب میں پاکستان میں مذہبی رواداری کی روایت کو قائم رکھتے ہوئے مختلف مذاہب اور کمیونٹیز کے لوگوں نے شرکت کی۔

لیڈی نصرت ہارون آڈیٹوریم میں منعقدہ ہولی تقریب میں مختلف مذاہب اور کمیونٹیز کے لوگوں نے شریک ہوکر دنیا میں بڑھتی ہوئی منافرت کو مسترد کیا اور بین المذاہب ہم آہنگی و سماجی رواداری کا پیغام دیا۔

ہولی تقریب میں بدھ مت، ہندو مت کے پیروکاروں کے علاوہ مسلم اور سکھ اور مسیحی مذاہب کے ماننے والوں نے بھی ایک دوسرے کو رنگ لگائے۔

اس موقع پر مقررین کا کہنا تھا کہ ہولی اور دیوالی کا پیغام ہے کہ برائی کتنی ہی طاقتورکیوں نہ ہو جیت ہمیشہ اچھائی اور سچ کی ہوتی ہے۔

مقررین نے کہا کہ رنگوں کے تہوار پر مختلف مذاہب کے رہنما ایک چھت تلے جمع ہوئے ہیں جس سے محبت بھائی چارے امن اور مذہبی رواداری کو فروغ ملے گا۔

ہولی تقریب میں ہندو اسکالر منوج چوہان، جعفریہ آرگنائزیشن پاکستان کے جنرل سیکرٹری علامہ اطہر مشہدی، پارسی رہنما ٹشنا پٹیل، پاکستان سکھ ویلفیئر ایسوسی ایشن سندھ کے رہنما سردار انیل سمیت دیگر رہنماؤں نے شرکت کی۔

مزید خبریں :