28 اپریل ، 2024
ریاض: وزیراعظم شہباز شریف سے عالمی اقتصادی فورم کے خصوصی اجلاس کی سائیڈ لائنز پر سعودی وزراء سے ملاقاتیں ہوئیں جن میں دونوں ملکوں کے درمیان تجارتی، معاشی اور سرمایہ کاری کے امور پر گفتگو ہوئی۔
وزیراعظم آفس کی جانب سے جاری کردہ اعلامیے کے مطابق وزیراعظم سے سعودی وزیر سرمایہ کاری خالد آل فالیح نے ملاقات کی۔ سعودی وزیر سرمایہ کاری نے وزیراعظم کو ’پرائم منسٹر آف ایکشن‘ قرار دے دیا۔
سعودی وزیر سرمایہ کاری کا کہنا تھا کہ ہم سب آپ کی کارکردگی اور کام کی رفتار سے آگاہ ہیں، آپ پاکستان کے ترقی کے مشن کو لےکر چل رہے ہیں، ہم سب آپ کے ساتھ ہیں، آپ کا مشن ہمارا مشن ہے، سعودی سرمایہ کاروں کا وفد جلد پاکستان کا دورہ کرےگا، سرمایہ کاری سےمتعلق پاکستان ہماری ترجیح ہے۔
سعودی وزیر سرمایہ کاری کا کہنا تھا کہ زراعت، آئی ٹی اور توانائی کے شعبے میں بھرپور تعاون جاری رہےگا، ماضی میں پاکستانیوں نے سعودی عرب کے مختلف شعبوں کی ترقی میں نمایاں کردار ادا کیا۔
وزیراعظم اور سعودی وزیرکی ملاقات میں اتفاق ہوا کہ سعودی عرب پاکستان میں سرمایہ کاری کے مزید مواقع تلاش کرےگا۔
سعودی وزیر خزانہ محمد آل جادان نے وزیراعظم سے ملاقات میں سعودی عرب کی جانب سے پاکستان کی اقتصادی ترقی کے لیے حمایت کا اعادہ کیا۔
سعودی وزیر خزانہ کا کہنا تھا کہ پاکستان کی ترقی سعودی عرب کی ترقی ہے، سعودی عرب نے وژن 2030 سے متعلق حکومتی سطح پر اصلاحات اور مشکل فیصلے کیے۔
اعلامیے کے مطابق سعودی وزیر صنعت بندر بن ابراہیم الخیریف نے بھی وزیر اعظم سے ملاقات کی۔
ملاقات میں سعودی وزیر صنعت نے زراعت ، معدنیات، آئی ٹی اور دیگر شعبوں میں گہری دلچسپی کا اظہار کیا۔
سعودی وزیر صنعت کا کہنا تھا کہ سعودی نجی کمپنیوں سے پاکستان میں سرمایہ کاری سے متعلق رابطے میں ہوں، یہ کمپنیاں بہت جلد پاکستان کا دورہ کریں گی، دونوں ممالک کے نجی شعبوں کے درمیان اشتراک ہماری اولین ترجیحات میں شامل ہے۔
وزیراعظم نے پاکستان کا ہر مشکل میں ساتھ دینے پر سعودی فرمانروا اور ولی عہد سے اظہار تشکر کیا۔
وزیراعظم کا کہنا تھا کہ میرے پچھلے دور حکومت میں سعودی حمایت اور مدد سے ہمارے معاشی حالات بہتر ہوئے ہیں، سعودی عرب اور پاکستان ایک دوسرے کے اسٹریٹیجک پارٹنر ہیں۔