اوپن اے آئی کا نیا اے آئی ماڈل جو چند سیکنڈ میں کسی بھی آواز کی نقل کر سکتا ہے

مگر اس اے ائی ماڈل تک عام افراد کو رسائی حاصل نہیں ہوگی / فائل فوٹو
مگر اس اے ائی ماڈل تک عام افراد کو رسائی حاصل نہیں ہوگی / فائل فوٹو

چیٹ جی پی ٹی جیسا وائرل چیٹ بوٹ تیار کرنے والی کمپنی اوپن اے آئی نے آرٹی فیشل انٹیلی جنس (اے آئی) ٹیکنالوجی پر مبنی ایک ایسا ماڈل تیار کیا ہے جو چند سیکنڈ کے اندر کسی بھی فرد کی آواز کی نقل کرنے کی صلاحیت رکھتا ہے۔

اس اے آئی ماڈل کو وائس جنریشن کا نام دیا گیا ہے جس پر کمپنی کی جانب سے 2022 کے آخر سے کام کیا جا رہا تھا۔

اس ٹیکسٹ ٹو وائس جنریشن پلیٹ فارم پر محدود حلقوں کو رسائی فراہم کی گئی ہے۔

یہ اے آئی ماڈل کسی بھی فرد کی آواز کے 15 سیکنڈ کلپ کے ذریعے اس کی نقل کرنے کی صلاحیت رکھتا ہے۔

اے آئی سے تیار کردہ آواز تحریری ہدایات کو مختلف زبانوں میں پڑھنے کی صلاحیت بھی رکھتی ہے۔

اوپن اے آئی نے ایک بلاگ پوسٹ میں بتایا کہ یہ وائس انجن متعدد صنعتوں میں استعمال کیا جا سکتا ہے۔

کمپنی کی جانب سے اے آئی ماڈل کے تیار کردہ نمونے بھی جاری کیے گئے ہیں۔

اوپن اے آئی کے مطابق اس ٹیکنالوجی کو ابھی ٹیکسٹ ٹو اسپیچ اے پی آئی اور چیٹ جی پی ٹی کے Read aloud فیچر کے لیے استعمال کیا جا رہا ہے۔

یہ ماڈل صرف 10 ڈویلپرز کو دستیاب ہوگا۔

اس طرح کی ٹیکنالوجی کے غلط استعمال کا خطرہ بہت زیادہ ہوتا ہے اور اسی لیے کمپنی نے اس تک عام افراد کو رسائی فراہم نہیں کی۔

اوپن اے آئی نے بتایا کہ اس کے شراکت داروں نے اے آئی ماڈل کے استعمال کے حوالے سے کمپنی کی پالیسیوں پر عملدرآمد پر اتفاق کیا ہے تاکہ وائس جنریشن کو بلا اجازت لوگوں کی آواز کی نقل کے لیے استعمال نہ کیا جاسکے۔

اوپن اے آئی کی جانب سے اے آئی ماڈل کے تیار کردہ آڈیو کلپس میں واٹر مارک کو بھی شامل کیا جائے گا جبکہ اس پر نظر رکھی جائے گی کہ آڈیو کو کیسے استعمال کیا جاتا ہے۔

مزید خبریں :