31 مارچ ، 2024
کینسر اور ذیابیطس ٹائپ 2 جیسے جان لیوا امراض سے خود کو بچانا چاہتے ہیں؟ تو مچھلی کھانا عادت بنا لیں۔
یہ بات برطانیہ میں ہونے والی ایک طبی تحقیق میں سامنے آئی۔
East Anglia یونیورسٹی کی اس تحقیق میں بتایا گیا کہ زیادہ مچھلی کھانے سے لوگوں کو صحت مند رہنے میں مدد ملتی ہے۔
مچھلی پروٹین کے حصول کا اچھا ذریعہ ہے جس کو کھانے سے وزن کو صحت مند رکھنے میں مدد ملتی ہے، کولیسٹرول اور بلڈ پریشر کو کنٹرول میں رکھنا ممکن ہوتا ہے۔
اس تحقیق میں بتایا گیا کہ اگر بڑے پیمانے پر مچھلی کھانے کو یقینی بنایا جائے تو ذیابیطس اور کینسر کے لاکھوں کیسز کی روک تھام ممکن ہے۔
تحقیق کے مطابق ہر ہفتے 2 بار مچھلی کھانے سے ذیابیطس ٹائپ 2 سے متاثر ہونے کا خطرہ 15 فیصد تک کم ہو جاتا ہے۔
اسی طرح آنتوں کے کینسر کا خطرہ 42 فیصد تک گھٹ جاتا ہے۔
محققین نے بتایا کہ مچھلی کھانے سے ذیابیطس اور کینسر کی مخصوص اقسام سے متاثر ہونے کا خطرہ نمایاں حد تک کم ہوتا ہے جبکہ معیار زندگی بھی بہتر ہوتا ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ غذا کے ذریعے امراض کی روک تھام کرنا زیادہ بہتر ہوتا ہے اور خرچہ بھی کم ہوتا ہے۔
اس سے قبل دسمبر 2023 میں جرنل سرکولیشن میں شائع ایک تحقیق میں بتایا گیا تھا کہ مچھلی کھانے کی عادت امراض قلب سے تحفظ فراہم کر سکتی ہے۔
تحقیق میں بتایا گیا کہ جن افراد کے قریبی رشتے داروں کو امراض قلب کا سامنا ہوتا ہے، وہ مچھلی کو اکثر کھا کر دل کی بیماریوں کا خطرہ کم کر سکتے ہیں۔
محققین نے بتایا کہ امراض قلب کسی حد تک موروثی بھی ہوتے ہیں مگر اس حوالے سے جینز کے ساتھ ساتھ طرز زندگی کے عناصر بھی کردار ادا کرتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ نتائج سے عندیہ ملتا ہے کہ خاندان میں امراض قلب کی تاریخ سے لاحق ہونے والے خطرے کو مچھلی کھانے سے کم کیا جا سکتا ہے۔