گوگل کا اے آئی پر مبنی سرچ انجن کے استعمال پر صارفین سے فیس لینے پر غور

ایک رپورٹ میں یہ دعویٰ کیا گیا / رائٹرز فوٹو
ایک رپورٹ میں یہ دعویٰ کیا گیا / رائٹرز فوٹو

برسوں سے دنیا بھر میں اربوں افراد گوگل سرچ پر دنیا بھر کی معلومات مفت حاصل کر رہے ہیں۔

مگر اب یہ تبدیل ہونے والا ہے کیونکہ گوگل کی جانب سے اے آئی فیچرز کے استعمال پر فیس لینے کی منصوبہ بندی کی جا رہی ہے۔

جی ہاں واقعی گوگل کی جانب سے سرچ انجن میں آرٹی فیشل انٹیلی جنس (اے آئی) پر مبنی فیچرز کے استعمال پر فیس لینے کی منصوبہ بندی کی جا رہی ہے جو اس کمپنی کی تاریخ کی سب سے بڑی تبدیلی ہوگی۔

فنانشنل ٹائمز کی رپورٹ کے مطابق یہ بڑی تبدیلی سروس کی فراہمی پر ہونے والے زیادہ اخراجات کا نتیجہ ہے۔

رپورٹ میں بتایا گیا کہ گوگل کی جانب سے نئے خصوصی سرچ فیچر پریمیئم سبسکرپشن سروسز کے صارفین کو فراہم کرنے کی منصوبہ بندی کی جا رہی ہے۔

یہ ایسے صارفین ہیں جو پہلے ہی جی میل اور آفس سافٹ وئیر میں اے آئی اسسٹنٹس استعمال کرنے کے لیے سائن اپ ہو چکے ہیں۔

گوگل سرچ میں جنریٹیو اے آئی ٹیکنالوجی صارف کے سوالات کے جواب براہ راست دے گی، بالکل اسی طرح جیسے چیٹ جی پی ٹی کی جانب سے دیے جاتے ہیں۔

ماہرین کے مطابق گوگل کے روایتی سرچ انجن کے مقابلے میں اے آئی سرچ زیادہ مہنگی ہے، تو اس پر فیس لینا اخراجات کو پورا کرنے کی کوشش ہے۔

انہوں نے بتایا کہ اے آئی ماڈلز کو تربیت دینے کے لیے جدید ترین جنریٹیو ماڈلز استعمال ہو رہے ہیں جو بہت مہنگے ہیں۔

دیگر کمپنیاں ابھی گوگل کی طرح نہیں سوچ رہیں اور اپنی پراڈکٹس مفت فراہم کر رہی ہیں۔

مثال کے طور مائیکرو سافٹ بنگ کے اے آئی فیچرز صارفین کو مفت دستیاب ہیں مگر ان کے لیے کمپنی کے ایج براؤزر کو استعمال کرنا ہوگا۔

مزید خبریں :