Time 07 اپریل ، 2024
دنیا

غزہ میں اسرائیلی جارحیت کے 6 ماہ مکمل، 21ویں صدی کی تباہ کن جنگوں میں سے ایک قرار

اسرائیلی فوج کے حملوں میں مجموعی طور پر غزہ کی نصف سے زائد تعمیرات تباہ ہوچکی ہیں—تصویر: رائٹرز
اسرائیلی فوج کے حملوں میں مجموعی طور پر غزہ کی نصف سے زائد تعمیرات تباہ ہوچکی ہیں—تصویر: رائٹرز

7 اکتوبر 2023 سے غزہ میں جاری اسرائیلی جارحیت کو 6 ماہ مکمل ہوگئے ہیں۔

عرب میڈیا کے مطابق غزہ جنگ21ویں صدی کی سب سے زیادہ تباہ کن جنگوں میں سے ایک بن چکی ہے، اس جنگ کے نتیجے میں بڑی تعداد میں شہری شہید اور زخمی ہوئے جبکہ غزہ کی 17 لاکھ آبادی (کل آبادی کا 70 فیصد) کو نقل مکانی کرنی پڑی۔ 

اسرائیلی جارحیت کے نتیجے میں غزہ میں خوراک سمیت بنیادی ضروریات کی شدید قلت پیدا ہوگئی ہے جبکہ  بنیادی شہری انفرا اسٹرکچر بھی تباہ ہوگیا ہے۔

عرب میڈیا کے مطابق غزہ پر اسرائیلی حملوں میں اب تک 33 ہزار سے زائد فلسطینی شہید ہو چکے ہیں جن میں 13 ہزار سے زائد تعداد بچوں کی ہے۔

اس جنگ کے نتیجے میں 11 لاکھ فلسطینی شہریوں کوخوراک کے عدم تحفظ کا سامنا ہے جبکہ دو سال سے کم عمر کے 31 فیصد بچے شدید غذائی قلت کا شکار ہیں۔

اسرائیلی حملوں کے نتیجے میں غزہ کی70 فیصد  آبادی بے گھر ہوئی، ان حملوں میں غزہ کی رہائشی عمارتوں میں سے 60 فیصد عمارتیں تباہ ہو چکی ہیں۔

غزہ میں جاری اسرائیلی جارحیت میں اب تک غزہ کے 90 فیصد اسکول بھی تباہ ہو چکے ہیں جبکہ غزہ کے 36 اسپتالوں میں سے صرف 10 اسپتال کام کر رہے ہیں۔

اسرائیلی حملوں میں 227 مساجد شہید اور 3 گرجا گھر بھی تباہ ہو چکے ہیں، اسرائیلی فوج کے حملوں میں مجموعی طور پر غزہ کی نصف سے زائد تعمیرات تباہ ہو چکی ہیں۔ 

مزید خبریں :