08 اپریل ، 2024
سائنسدانوں کی جانب سے یہ جاننے کی کوشش کی جا رہی ہے کہ آخر جوان افراد میں کینسر کی مخصوص اقسام تیزی سے کیوں پھیل رہی ہیں۔
اب ایک نئی تحقیق میں اس کا ممکنہ جواب دیا گیا ہے۔
امریکا کی واشنگٹن یونیورسٹی کی تحقیق میں دریافت کیا گیا کہ موجودہ عہد میں جوان افراد میں قبل از وقت بڑھاپے اور کینسر کے کیسز میں اضافے کے درمیان تعلق موجود ہے۔
تحقیق میں بتایا گیا کہ حیاتیاتی عمر میں تیزی سے اضافے سے کینسر کی مخصوص اقسام کا خطرہ بڑھتا ہے۔
واضح رہے کہ بڑھاپے کو پہلے ہی کینسر کی متعدد اقسام کا خطرہ بڑھانے والا اہم عنصر مانا جاتا ہے، مگر طرز زندگی، تناؤ اور جینز بھی اس جان لیوا مرض میں کردار ادا کرتے ہیں۔
اس تحقیق میں 37 سے 54 سال کی عمر کے ایک لاکھ 48 ہزار سے زائد افراد کے طبی ریکارڈز کا تجزیہ کیا گیا تھا۔
پھر مختلف پروٹینز کے ذریعے ان افراد کی حیاتیاتی عمر یا بائیولوجیکل ایج کی جانچ پڑتال کی گئی۔
خیال رہے کہ ویسے تو ہر فرد کی عمر کا تعین تاریخ پیدائش (کرانیکل ایج) سے کیا جاتا ہے مگر طبی لحاظ سے ایک حیاتیاتی عمر (بائیولوجیکل ایج) بھی ہوتی ہے جو جسمانی اور ذہنی افعال کی عمر کے مطابق ہوتی ہے۔
جینز، طرز زندگی اور دیگر عناصر اس حیاتیاتی عمر پر اثرات مرتب کرتے ہیں اور یہ عمر جتنی زیادہ ہوگی مختلف امراض کا خطرہ بھی اتنا زیادہ بڑھ جائے گا۔
محققین کی جانب سے دیکھا گیا کہ ان افراد میں سے کتنے 55 سال کی عمر سے قبل کینسر کے شکار ہوچکے ہیں۔
ایسے 3200 افراد میں کینسر کی تشخیص ہوئی تھی اور محققین نے دریافت کیا کہ 1965 یا اس کے بعد پیدا ہونے والوں کی حیاتیاتی عمر میں اضافے کی رفتار 1950 سے 1964 تک پیدا ہونے والوں کے مقابلے میں 17 فیصد زیادہ ہے۔
تمام تر عناصر کے ڈیٹا کو مدنظر رکھنے کے بعد تحقیق میں دریافت کیا گیا کہ حیاتیاتی عمر میں اضافے سے کینسر کی مخصوص اقسام کا خطرہ بڑھ جاتا ہے۔
تحقیق کے مطابق جوان افراد میں پھیپھڑوں، معدے اور آنتوں کے کینسر کا خطرہ سب سے زیادہ ہوتا ہے۔
تحقیق میں بتایا گیا کہ حیاتیاتی عمر میں تیزی سے اضافے سے جوان افراد میں پھیپھڑوں کے کینسر کا خطرہ دوگنا زیادہ ہوتا ہے جبکہ معدے یا اس سے متعلق کینسر کا خطرہ 60 فیصد تک بڑھ جاتا ہے۔
تحقیق میں یہ جاننے کی کوشش نہیں کی گئی کہ آخر کینسر کی ان اقسام اور قبل از وقت بڑھاپے کے درمیان تعلق کیوں موجود ہے۔
مگر محققین نے اس حوالے سے خیال ظاہر کرتے ہوئے بتایا کہ ایسا ممکن ہے کہ پھیپھڑے عمر کے حوالے سے جسم کے دیگر ٹشوز کے مقابلے میں زیادہ کمزور ثابت ہوتے ہوں، کیونکہ پھیپھڑوں کی خود کو بدلنے کی صلاحیت محدود ہوتی ہے۔
اسی طرح معدے اور آنتوں کے کینسر ورم سے جڑے ہوتے ہیں جس میں عمر بڑھنے کے ساتھ اضافہ ہوتا ہے۔
محققین کے مطابق ہم سب جانتے ہیں کہ کینسر بڑھاپے کا ایک مرض ہے مگر اب یہ جوان افراد میں تیزی سے پھیل رہا ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ حیاتیاتی عمر میں تیزی سے اضافے اور کینسر کے درمیان تعلق پر پہلے روشنی نہیں ڈالی گئی تھی۔
انہوں نے تسلیم کیا کہ تحقیق کسی حد تک محدود تھی تو اس حوالے سے مزید تحقیقی کام کرنا ہوگا۔