Time 09 اپریل ، 2024
دنیا

موسمیاتی تبدیلیوں کے اثرات، گزشتہ مہینہ تاریخ کا گرم ترین مارچ قرار

یورپی موسمیاتی ادارے کی رپورٹ میں یہ انکشاف کیا گیا / اے ایف پی فوٹو
یورپی موسمیاتی ادارے کی رپورٹ میں یہ انکشاف کیا گیا / اے ایف پی فوٹو

درجہ حرارت میں اضافے سے بننے والے ریکارڈز کا سلسلہ جاری ہے اور سائنسدانوں نے گزشتہ مہینے کو انسانی تاریخ کا گرم ترین مارچ قرار دیا ہے۔

یہ مسلسل 10 واں مہینہ ہے جس نے گرم ترین ہونے کا ریکارڈ قائم کیا ہے۔

اس سے قبل جون، جولائی، اگست، ستمبر، اکتوبر، نومبر، دسمبر (2023 کے مہینے)، جنوری اور فروری (2024) بھی انسانی تاریخ کے گرم ترین مہینے ثابت ہوئے تھے۔

یہ بات یورپی موسمیاتی ادارے Copernicus کلائیمٹ چینج سروس (سی سی سی ایس) نے ایک رپورٹ میں بتائی۔

مارچ 2024 میں اوسط عالمی درجہ حرارت صنعتی عہد سے قبل کے مقابلے میں 1.68 ڈگری سینٹی گریڈ زائد ریکارڈ ہوا۔

گزشتہ 12 ماہ کے دوران اوسط عالمی درجہ حرارت صنعتی عہد سے قبل کے مقابلے میں 1.58 ڈگری سینٹی گریڈ زیادہ ریکارڈ ہوا جو انسانی تاریخ میں سب سے زیادہ ہے۔

مجموعی طور پر یہ مسلسل 14 واں مہینہ تھا جب اوسط عالمی درجہ حرارت 1.5 ڈگری سینٹی گریڈ سے زائد ریکارڈ کیا گیا۔

خیال رہے کہ 2015 کے پیرس معاہدے میں طے کیا گیا تھا کہ عالمی درجہ حرارت کو 1.5 ڈگری سینٹی گریڈ سے تجاوز نہیں کرنے دیا جائے گا۔

یعنی عالمی درجہ حرارت پیرس معاہدے میں طے شدہ حد سے عارضی طور پر تجاوز کر چکا ہے اور ماہرین کی جانب سے موسمیاتی تبدیلیوں کے بدترین اثرات کی توقع کی جا رہی ہے۔

مارچ میں سمندری سطح کا اوسط درجہ حرارت 21.07 ڈگری سینٹی گریڈ رہا اور اس طرح فروری 2024 میں 21.06 ڈگری سینٹی گریڈ سے بننے والا ریکارڈ ٹوٹ گیا۔

یورپی ادارے کے اعداد و شمار سے ثابت ہوتا ہے کہ حالیہ برسوں میں درجہ حرارت میں نمایاں اضافہ ہوا ہے۔

رپورٹ کے مطابق گزشتہ 12 ماہ کے دوران اوسط عالمی درجہ حرارت 1990 سے 2020 کی اوسط سے 0.7 ڈگری سینٹی گریڈ زیادہ رہا۔

مارچ 2024 میں یورپ میں اوسط درجہ حرارت 1991 سے 2020 کی اوسط سے 2.12 ڈگری سینٹی گریڈ زائد ریکارڈ ہوا۔

یورپ سے باہر مشرقی شمالی امریکا، گرین لینڈ، مشرقی روس، وسطی امریکا، جنوبی امریکا، افریقا کے بیشتر خطوں، جنوبی آسٹریلیا اور انٹار کٹیکا میں بھی موسم معمول سے زیادہ گرم رہا۔

سی سی سی ایس کی ڈپٹی ڈائریکٹر Samantha Burgess نے بتایا کہ مارچ 2024 میں بھی موسمیاتی ریکارڈز ٹوٹنے کا سلسلہ جاری رہا اور یہ مسلسل 10 واں ریکارڈ توڑنے والا مہینہ ثابت ہوا۔

انہوں نے کہا کہ اوسط عالمی درجہ حرارت تاریخ کی بلند ترین سطح پر پہنچ چکا ہے کیونکہ گزشتہ 12 ماہ کے دوران اوسط درجہ حرارت صنعتی عہد سے قبل کے مقابلے میں 1.58 ڈگری سینٹی گریڈ زائد رہا۔

ان کا کہنا تھا کہ عالمی درجہ حرارت میں اضافے کو روکنے کے لیے زہریلی گیسوں کے اخراج میں ڈرامائی کمی لانا ہوگی۔

مزید خبریں :