Time 07 مارچ ، 2024
دنیا

موسمیاتی تبدیلیوں کے باعث گزشتہ مہینہ انسانی تاریخ کا گرم ترین فروری قرار

یورپی موسمیاتی ادارے نے یہ انکشاف کیا / رائٹرز فوٹو
یورپی موسمیاتی ادارے نے یہ انکشاف کیا / رائٹرز فوٹو

موسمیاتی تبدیلیوں کے اثرات مسلسل سامنے آ رہے ہیں اور اب سائنسدانوں نے گزشتہ مہینے کو انسانی تاریخ کا گرم ترین فروری قرار دیا ہے۔

یہ مسلسل 9 واں مہینہ ہے جس نے گرم ترین ہونے کا ریکارڈ قائم کیا ہے۔

اس سے قبل جون، جولائی، اگست، ستمبر، اکتوبر، نومبر، دسمبر (2023 کے مہینے) اور جنوری (2024) مسلسل انسانی تاریخ کے گرم ترین مہینے ثابت ہوئے تھے۔

فروری میں سمندری سطح کا عالمی درجہ حرارت بھی تاریخ کی بلند ترین سطح پر پہنچ گیا۔

یہ انکشاف یورپی موسمیاتی ادارے Copernicus کلائیمٹ چینج سروس (سی سی سی ایس) نے ایک رپورٹ میں کیا۔

رپورٹ کے مطابق فروری 2024 میں اوسط عالمی درجہ حرارت صنعتی عہد سے قبل کے مقابلے میں 1.77 ڈگری سینٹی گریڈ زیادہ ریکارڈ کیا گیا۔

اس طرح یہ مسلسل 13 واں مہینہ تھا جب اوسط عالمی درجہ حرارت 1.5 ڈگری سینٹی گریڈ سے زائد ریکارڈ کیا گیا۔

خیال رہے کہ 2015 کے پیرس معاہدے میں طے کیا گیا تھا کہ عالمی درجہ حرارت کو 1.5 ڈگری سینٹی گریڈ سے تجاوز نہیں کرنے دیا جائے گا۔

مجموعی طور پر مارچ 2023 سے فروری 2024 کے دوران اوسط عالمی درجہ حرارت صنعتی عہد سے قبل کے مقابلے میں 1.56 ڈگری سینٹی گریڈ زیادہ رہا۔

یعنی عالمی درجہ حرارت پیرس معاہدے میں طے شدہ حد سے عارضی طور پر تجاوز کر چکا ہے اور ماہرین کی جانب سے موسمیاتی تبدیلیوں کے بدترین اثرات کی توقع کی جا رہی ہے۔

رپورٹ میں بتایا گیا کہ فروری کے ابتدائی 15 دنوں کے دوران روزانہ کا اوسط عالمی درجہ حرارت معمول سے زیادہ تھا جبکہ 8 سے 11 فروری کے دوران مسلسل 4 دن اوسط درجہ حرارت صنعتی عہد سے پہلے کے مقابلے میں 2 ڈگری سینٹی گریڈ زیادہ ریکارڈ ہوا۔

فروری 2024 میں براعظم یورپ کا اوسط درجہ حرارت 1991 سے 2020 کے مقابلے میں 3.3 ڈگری سینٹی گریڈ زیادہ ریکارڈ ہوا، خاص طور پر وسطی اور مشرقی یورپ میں درجہ حرارت معمول سے زیادہ رہا۔

فروری میں سمندری سطح کا اوسط درجہ حرارت 21.06 ڈگری سینٹی گریڈ رہا اور اس طرح اگست 2023 میں 20.98 ڈگری سینٹی گریڈ سے بننے والا ریکارڈ ٹوٹ گیا۔

یورپی ادارے کا کہنا تھا کہ فروری کے اختتام تک سمندری سطح کا روزانہ کا اوسط درجہ حرارت 21.09 ڈگری سینٹی گریڈ تک پہنچ گیا تھا۔

سی سی سی ایس کے ڈائریکٹر Carlo Buontempo نے بتایا کہ بظاہر فروری میں بننے والے ریکارڈز حیران کن لگتے ہیں مگر یہ اتنے بھی حیران کن نہیں۔

انہوں نے کہا کہ موسمیاتی تبدیلیوں کی روک تھام کے لیے ضروری ہے کہ فضا میں موجود زہریلی گیسوں کی مقدار میں کمی لائی جائے، جب تک ہم ایسا نہیں کرتے، عالمی سطح پر درجہ حرارت کے ریکارڈز بننے کا سلسلہ جاری رہے گا۔

امپرئیل کالج لندن کے موسمیاتی سائنس کے پروفیسر ڈاکٹر Friederike Otto نے کہا کہ اب ایسے شواہد کی تعداد بہت زیادہ ہے جن سے ثابت ہوتا ہے کہ ہمارا سیارہ گرم ہو رہا ہے، درحقیقت موسمیاتی مراکز، سیٹلائیٹس، طیاروں اور بحری جہازوں کے تجزیوں سے یہ حقیقت سامنے آتی ہے کہ زمین خطرناک رفتار سے گرم ہو رہی ہے۔

مزید خبریں :