13 اپریل ، 2024
آئی جی سندھ غلام نبی میمن کا کہنا ہےکہ کراچی میں پولیس اسٹریٹ کرائم روکنےکے لیےکام کر رہی ہے لیکن اس کے لیے سوسائٹی کو بھی پولیس کی مددکرنا ہوگی۔
جیو نیوز سےگفتگو کرتے ہوئے آئی جی سندھ کا کہنا تھا کہ ایسا نہیں ہےکہ پولیس کام نہیں کر رہی، اسٹریٹ کرائم کے خلاف پولیس پوری طرح سرگرم عمل ہے، اسٹریٹ کرائم کے خلاف پوری سوسائٹی کو پولیس کے ساتھ مل کرکام کرنا ہوگا۔
ان کا کہنا تھا کہ تین ماہ میں 68 ڈاکو مارے گئے، 400 زخمی حالت میں گرفتار کیے گئے، پولیس کی دیگر کارروائیوں کے دوران گرفتار کیےگئے ملزمان کی تعداد اس سے زیادہ ہے۔
آئی جی سندھ غلام نبی میمن کا کہنا تھا کہ مؤثرگواہی نہ ہونےکے باعث ملزمان ضمانت حاصل کرنے میں کامیاب ہوجاتے ہیں، ضمانت پر رہا ہونے والے ملزمان بار بار کرائم کرتے ہیں اور بار بار پکڑے جاتے ہیں، جن ملزمان کو عام شہریوں نے شناخت کیا وہ جیلوں میں بند ہیں۔
آئی جی سندھ کا کہنا تھا کہ پراسیکیوشن میں بہتری کے لیے پبلک پراسیکیوٹرکو پہلے دن سے آئی او کے ساتھ کام کرنےکی تجویز دی ہے، ڈکیتی کے دوران قتل کی تحقیقات کے لیے نئے افسران پر مشتمل ٹیم بنائی گئی ہے، ٹیم اپنا کام کر رہی ہے، جلد ہی ٹھوس پیش رفت نظر آئےگی۔
خیال رہے کہ کراچی میں اسٹریٹ کرائم پولیس کے لیے ایک بڑا چیلنج ہے، اس سال اب تک 59 شہری ڈاکوؤں کے ہاتھوں مارے جاچکے ہیں۔