دنیا
Time 16 اپریل ، 2024

اسرائیلیوں کی اکثریت نے ایران پر جوابی حملے کی مخالفت کردی

اسرائیلی یونیورسٹی کی جانب سے کیے گئے ایک حالیہ سروے میں 52 فیصد اسرائیلیوں نے ایرانی حملے کا جواب دینے کی مخالفت کی— فوٹو: رائٹرز
اسرائیلی یونیورسٹی کی جانب سے کیے گئے ایک حالیہ سروے میں 52 فیصد اسرائیلیوں نے ایرانی حملے کا جواب دینے کی مخالفت کی— فوٹو: رائٹرز

اسرائیلی شہریوں کی اکثریت نے ایران کی جانب سے اسرائیل پر ڈرونز اور میزائل حملوں کا جواب دینے کی مخالفت کردی۔

اسرائیلی میڈیا کے مطابق عبرانی یونیورسٹی یروشلم کی طرف سے کیے گئے ایک حالیہ سروے میں 52 فیصد اسرائیلیوں نے ایرانی حملے کا جواب دینے کی مخالفت کی۔ ان افراد کا خیال تھا کہ اس اقدام سے خطے میں جاری کشیدگی میں مزید اضافہ ہوگا۔

ایرانی حملے کا جواب دینے کے حامی افراد سے جب یہ سوال کیا گیا کہ یہ جواب کس طرح دیا جائے تو ان میں سے 48 فیصد کا کہنا تھا ایرانی سرزمین کو ہدف بنایا جائے، ان میں ہر 3 میں سے ایک کا کہنا تھا اسٹریٹیجک ایٹمی تنصیبات کو ہدف بنایا جانا چاہیے۔

سروے میں شہریوں سے سوال کیا گیا کہ ان کے خیال میں اسرائیل ایران کے مقابلے میں زیادہ طاقتور ہے یا نہیں؟ اس کے جواب میں 46 فیصد افراد کا کہنا تھا کہ ان کے خیال میں اسرائیل ایران سے زیادہ طاقتور جبکہ 27 فیصد کے مطابق اسرائیل ایران کے مقابلے میں کمزور ملک ہے۔

27 فیصد افراد کا خیال تھا اسرائیل نہ ہی ایران سے زیادہ طاقتور ہے اور نہ ہی ایران سے کمزور۔

خیال رہے کہ ہفتے اور اتوار کی شب ایران نے شام کے دارالحکومت دمشق میں ایرانی سفارتخانے پر حملے کا جواب دیتے ہوئے اسرائیل پر 300کے قریب ڈرون اور میزائل داغے تھے۔

ایران نے اسرائیلی دفاعی تنصیبات کو نشانہ بنایا تھا اور ساتھ ہی گولان کی پہاڑیوں اور شام کے قریب اسرائیلی فوجی ٹھکانوں کو بھی نشانہ بنایا۔