21 اپریل ، 2024
لوگوں کو فشار خون یا ہائی بلڈ پریشر سے متاثر کرنے میں متعدد عناصر کردار ادا کرتے ہیں، جن میں صحت کے لیے نقصان دہ غذا کا اسعمال بھی شامل ہے۔
ہائی بلڈ پریشر سے ہارٹ اٹیک یا فالج جیسے جان لیوا امراض کا خطرہ بڑھ جاتا ہے۔
فشار خون یا ہائی بلڈ پریشر کے اکثر مریض اس بات سے لاعلم رہتے ہیں کہ وہ اس مرض کا شکار ہوچکے ہیں اور اسی وجہ سے اسے خاموش قاتل بھی کہا جاتا ہے۔
مگر اچھی بات یہ ہے کہ چند غذاؤں کے استعمال سے اس سنگین مرض سے بچنا ممکن ہے۔
بحیرہ روم کے خطے میں استعمال کی جانے والی غذا یا Mediterranean ڈائٹ کا استعمال دل کی صحت بہتر بناکر بلڈ پریشر سے متاثر ہونے کا خطرہ کم کرتا ہے۔
اسپین، یونان، اٹلی اور فرانس جیسے ممالک کے شہریوں کی یہ عام غذا پھلوں، سبزیوں، اجناس، گریوں، مچھلی، زیتون کے تیل وغیرہ پر مشتمل ہوتی ہے (سرخ گوشت کا استعمال بہت کم کیا جاتا ہے) جس کو مختلف امراض جیسے امراض قلب، ذیابیطس اور موٹاپے کی روک تھام کے لیے بہترین قرار دیا جاتا ہے۔
یورپین جرنل آف کلینیکل نیوٹریشن میں شائع تحقیق میں 20 برسوں تک غذا سے بلڈ پریشر پر مرتب ہونے والے اثرات کا جائزہ لیا گیا۔
2002 میں اس تحقیق کا آغاز 4056 افراد کے ساتھ ہوا جس کے بعد مزید 3042 افراد کو اس کا حصہ بنایا گیا۔
تحقیق کے آغاز پر ان افراد کی اوسط عمر 41 سال تھی اور وہ سب ہائی بلڈ پریشر سے محفوظ تھے۔
محققین نے ان افراد کے بارے میں ہر طرح کی تفصیلات جمع کیں اور یہ بھی دیکھا گیا کہ ان کی غذا کیا ہے۔
ان افراد کو غذائی عادات کی بنیاد پر مختلف گروپس میں تقسیم کیا گیا اور 20 سال تک ان کی صحت اور غذائی عادات کا جائزہ لیا جاتا رہا۔
آخری مرحلے میں 1415 مزید افراد کو تحقیق میں شامل کیا گیا اور نتائج سے معلوم ہوا کہ Mediterranean ڈائٹ استعمال کرنے والے افراد میں ہائی بلڈ پریشر سے متاثر ہونے کا خطرہ کم ہوتا ہے۔
البتہ ناقص غذائی عادات کے شکار افراد میں فشار خون سے متاثر ہونے کا خطرہ 35.5 فیصد تک بڑھ جاا ہے۔
تحقیق میں بتایا گیا کہ Mediterranean ڈائٹ استعمال کرنے والے طویل المعیاد بنیادوں پر ہائی بلڈ پریشر سے متاثر ہونے کا خطرہ 46.5 فیصد تک گھٹ جاتا ہے۔
تحقیق کے نتائج میں زور دیا گیا کہ غذائی عادات ہائی بلڈ پریشر متاثر ہونے یا تحفظ فراہم کرنے میں اہم کردار ادا کرتی ہیں۔
محققین نے تسلیم کیا کہ تحقیق کے نتائج محدود ہیں کیونکہ اس میں صرف یونانی نژاد افراد کو شامل کیا گیا تھا، مگر ماضی کے شواہد سے عندیہ ملتا ہے کہ بحیرہ روم کے خطے کی غذا صحت کے لیے بہت زیادہ مفید ہوتی ہے۔
انہوں نے کہا کہ ہر فرد کے لیے Mediterranean ڈائٹ کا استعمال مشکل ہوتا ہے تو پھلوں اور سبزیوں پر مشتمل غذا کا زیادہ استعمال کیا جائے جبکہ گریوں، اناج، بیجوں اور چربی سے پاک گوشت کے استعمال کو یقینی بنایا جائے۔