23 اپریل ، 2024
جن مردوں یا خواتین کے شریک حیات کو فالج، ہارٹ اٹیک یا ہارٹ فیلیئر کا سامنا ہوتا ہے، ان میں ڈپریشن کا خطرہ بہت زیادہ ہوتا ہے۔
یہ بات ایک نئی طبی تحقیق میں سامنے آئی۔
جاما نیٹ ورک اوپن میں شائع تحقیق میں 2 لاکھ 77 ہزار سے زائد شادی شدہ جوڑوں کے ڈیٹا کا تجزیہ کیا گیا جو اپریل 2015 سے مارچ 2022 کے دوران اکٹھا کیا گیا تھا۔
محققین نے فالج، ہارٹ فیلیئر یا ہارٹ اٹیک کا سامنا کرنے والے جوڑوں کے ڈیٹا کا موازنہ دیگر ایسے جوڑوں سے کیا، جن کو کسی قسم کے طبی مسائل کا سامنا نہیں ہوا تھا۔
تحقیق میں دریافت ہوا کہ دل کی شریانوں سے جڑے امراض کے کیسز میں 95 فیصد مرد تھے جبکہ جوڑوں کی اوسط عمر 58 سال تھی۔
تحقیق کے مطابق فالج یا ہارٹ اٹیک کا سامنا کرنے والے افراد کے شریک حیات میں ڈپریشن سے متاثر ہونے کا خطرہ 13 سے 14 فیصد تک بڑھ جاتا ہے۔
خاص طور پر فالج یا ہارٹ فیلیئر کے شکار مریضوں کے شریک حیات میں یہ خطرہ بہت زیادہ نمایاں ہوتا ہے۔
محققین نے بتایا کہ نتائج سے ثابت ہوتا ہے کہ شریک حیات کو اگر امراض قلب کا سامنا ہو تو اس سے آپ میں ڈپریشن کا خطرہ بڑھ جاتا ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ نتائج سے عندیہ ملتا ہے کہ فالج یا ہارٹ اٹیک کا سامنا کرنے والے افراد کے جوڑوں کے شریک حیات کی ذہنی صحت کا خیال رکھنے کی ضرورت ہوتی ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ شریک حیات میں ڈپریشن کا خطرہ نیند کی کمی، مالی دباؤ اور جسمانی سرگرمیوں سے دوری جیسے عوامل کے باعث بڑھتا ہے۔