25 اپریل ، 2024
فسلطینی سول ڈیفنس نے غزہ کے نصر میڈیکل کمیپ سے ملنے والی لاشوں میں سے 20 شہدا کو اسرائیلی فوج کی جانب سے زندہ دفن کیے جانے کا انکشاف کیا ہے۔
عرب میڈیا کا بتانا ہے کہ فسلطینی سول ڈیفنس کے مطابق خان غزہ کے خان یونس شہر کے نصر میڈیکل کمپلیکس میں 3 الگ الگ اجتماعی قبریں دریافت ہوئی ہیں، قبروں سے ملنے والی فلسطینیوں کی لاشوں میں سےکم از کم 10 لوگوں کے ہاتھ بندھے ہوئے تھے۔
فسلطینی سول ڈیفنس کے رکن محمد مغیر کے مطابق ان میں سے بہت سے لوگوں کے جسم کے ساتھ اب تک میڈیکل ٹیوبز بھی جڑی ہوئیں تھی جس سے امکان ظاہر ہوتا ہے کہ انہیں اسرائیلی فوج کی جانب سے زندہ دفن کیا گیا۔
فسلطینی سول ڈیفنس کے نمائندے کا کہنا تھا کہ ’ہمیں کم از کم 20 افرادکی لاشوں کی فارنزک ایگزامنیشن کروانے کی ضرورت ہے، جن کے متعلق ہم سمجھتے ہیں کہ انہیں زندہ دفن کیا گیا ہے‘۔
خان یونس میں فسلطینی سول ڈیفنس کے سربراہ ابو سلیمان کے مطابق نصر میڈیکل کیمپ سے ملنے والی 392 لاشوں میں سے صرف 65 لاشوں کو ان کے ورثا شناخت کر پائے ہیں۔
یاد رہے کہ غزہ میں اب تک 6 اجتماعی قبریں دریافت ہوئی ہیں جن میں سے تقریباً 450 لاشیں برآمد ہوچکی ہیں۔
نصر میڈیکل کیمپ سے پہلے غزہ کے الشفا اسپتال کے سامنے سے ایک ہی ہفتے میں دو اجتماعی قبریں دریافت ہوئی تھیں، دونوں اجتماعی قبروں سے 39 افراد کی لاشیں ملی تھیں جب کہ ان میں سے 30 لاشیں ہاتھ پیر بندھی اور تشدد زدہ تھیں۔
اس کے علاوہ فلسطینی حکام نے شمالی غزہ کے علاقے بیت لاحیہ میں بھی ایک اجتماعی قبر دریافت کی تھی جس میں 20 لاشیں دفنائی گئی تھیں۔
دوسری جانب امریکا اور سعودی عرب نے غزہ میں اجتماعی قبروں کی دریافت کو تشویشناک قرار دیا ہے۔
امریکی محکمہ خارجہ کا کہنا ہے کہ غزہ میں اجتماعی قبروں کی دریافت سے متعلق خبریں انتہائی تشویشناک ہیں۔
سعودی عرب نے بھی غزہ کے علاقے خان یونس میں نصر اسپتال کے قریب اجتماعی قبروں کی دریافت سے متعلق خبروں پر اظہار تشویش کرتے ہوئے اسرائیلی اقدامات کی شدید مذمت کی ہے۔
سعودی عرب کا کہنا ہے کہ عالمی برادری کی غزہ میں بین الاقوامی انسانی قوانین کی خلاف ورزیوں پر اسرائیل کے احتساب کے لیے کوئی طریقہ کار وضع کرنے میں ناکامی مزید خلاف ورزیوں کا سبب بنے گی۔