Time 01 مئی ، 2024
صحت و سائنس

غصہ کرنے سے جسم پر کیا اثرات مرتب ہوتے ہیں؟

ایک تحقیق میں اس بارے میں بتایا گیا / فوٹو بشکریہ INC
ایک تحقیق میں اس بارے میں بتایا گیا / فوٹو بشکریہ INC

کیا آپ کو کبھی ایسا محسوس ہوا کہ غصہ رگوں یا شریانوں سے گزر رہا ہے؟ اگر ہاں تو ایسا واقعی ہوتا ہے۔

جی ہاں واقعی غصے کا احساس شریانوں کی صحت پر منفی اثرات مرتب کرتا ہے۔

یہ بات امریکا میں ہونے والی ایک طبی تحقیق میں سامنے آئی۔

کولمبیا یونیورسٹی کی تحقیق میں 280 افراد کو شامل کرکے کلینیکل ٹرائل کیا گیا۔

اس ٹرائل میں شامل افراد کو 8 منٹ تک غصے، اداسی، انزائٹی یا لاتعلقی جیسے احساسات پر مبنی واقعات یاد کرنے کی ہدایت کی گئی۔

ان سے یہ کام کئی بار کرایا گیا اور ہر بار شریانوں کی صحت کی جانچ پڑتال بھی کی گئی۔

اس سے قبل ماضی کی تحقیقی رپورٹس میں غصے، انزائٹی اور اداسی کے احساسات کو امراض قلب کے خطرے سے منسلک کیا گیا تھا۔

مگر اس تحقیق میں دریافت کیا گیا کہ اداسی اور انزائٹی سے تو کوئی خاص فرق نہیں پڑتا مگر غصہ ضرور امراض قلب کا شکار بنا سکتا ہے۔

یہ پہلی تحقیق نہیں جس میں جذبات اور دل کی شریانوں پر اثرات کے درمیان تعلق دریافت کیا گیا مگر پہلی بار اس کے پیچھے چھپے میکنزم پر ضرور روشنی ڈالی گئی۔

یہ پہلی بار ہے جب ایک کلینیکل ٹرائل کے ذریعے اس تعلق کو ٹھوس طریقے سے ثابت کیا گیا۔

تحقیق میں بتایا گیا کہ غصہ 3 طریقوں سے خون کی شریانوں کی صحت پر اثر انداز ہوتا ہے۔

تحقیق کے مطابق غصے سے شریانیں تنگ ہوتی ہیں، خلیات کی خود کو مرمت کرنے کی صلاحیت متاثر ہوتی ہے اور نقصان پہنچنے کا خطرہ بھی بڑھتا ہے۔

تحقیق میں دریافت کیا گیا کہ 8 منٹ تک غصے دلانے والے واقعات کو یاد کرنے سے شریانوں پر مرتب اثرات 40 منٹ تک برقرار رہتے ہیں۔

سننے میں یہ تو نقصان دہ نہیں لگتا مگر محققین کا کہنا تھا کہ وقت کے ساتھ ضرور صحت متاثر ہوتی ہے۔

انہوں نے بتایا کہ اگرآپ بہت زیادہ غصہ کرنے والے شخص ہیں تو اس عادت سے شریانوں کے افعال دائمی طور پر متاثر ہو سکتے ہیں۔

انہوں نے مزید بتایا کہ ہم نےشریانوں کی صحت متاثر ہونے کے بعد مرتب ہونے والے اثرات کا جائزہ تو نہیں لیا مگر ہمارے خیال میں اس سے ہارٹ اٹیک اور فالج جیسے امراض کا خطرہ بڑھ سکتا ہے۔

اس تحقیق کے نتائج جرنل آف دی امریکن ہارٹ ایسوسی ایشن میں شائع ہوئے۔

مزید خبریں :